You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَرَأَى حَبْلًا مَمْدُودًا بَيْنَ سَارِيَتَيْنِ فَقَالَ مَا هَذَا الْحَبْلُ فَقَالُوا لِزَيْنَبَ تُصَلِّي فَإِذَا فَتَرَتْ تَعَلَّقَتْ بِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلُّوهُ لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ نَشَاطَهُ فَإِذَا فَتَرَ فَلْيَقْعُدْ
It was narrated from Anas bin Malik that: The Messenger of Allah (ﷺ) entered the masjid and saw a rope tied between two pillars. He said: What is this? They said: It is for Zainab when she prays; if she gets tired she holds on to it. The Prophet (ﷺ) said: Untie it. Let any one of you pray as long as he has energy, and if he gets tired let him sit down.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے تو ایک رسی دوستونوں کے درمیان بندھی ہوئی دیکھی۔ آپ نے پوچھا: ’’یہ رسی کیسی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: (ام المومنین) حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کی ہے۔ وہ نماز پڑھتی ہیں۔ جب تھک جاتی ہیں تو اس کا سہارا لیتی ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے کھول دو۔ تم میں سے ہر شخص اس وقت تک نماز پڑھے جب تک اس میں چستی باقی رہے۔ جب وہ سست پڑجائے تو نماز چھوڑ کر بیٹھ رہے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/التھجد ۱۸ (۱۱۵۰)، صحیح مسلم/المسافرین ۳۱ (۷۸۴)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة ۳۰۸ (۱۳۱۲)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۱۸۴ (۱۳۷۱)، (تحفة الأشراف: ۱۰۳۳)، مسند احمد ۳/۱۰۱، ۱۸۴، ۲۰۴، ۲۵۶ (صحیح)