You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوْتَرَ بِتِسْعِ رَكَعَاتٍ لَمْ يَقْعُدْ إِلَّا فِي الثَّامِنَةِ فَيَحْمَدُ اللَّهَ وَيَذْكُرُهُ وَيَدْعُو ثُمَّ يَنْهَضُ وَلَا يُسَلِّمُ ثُمَّ يُصَلِّي التَّاسِعَةَ فَيَجْلِسُ فَيَذْكُرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَيَدْعُو ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمَةً يُسْمِعُنَا ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ فَلَمَّا كَبِرَ وَضَعُفَ أَوْتَرَ بِسَبْعِ رَكَعَاتٍ لَا يَقْعُدُ إِلَّا فِي السَّادِسَةِ ثُمَّ يَنْهَضُ وَلَا يُسَلِّمُ فَيُصَلِّي السَّابِعَةَ ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمَةً ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ
Mu'adh bin Hisham said: My father narrated to me, from Qatadah, from Zurarah bin Awfa, from Sa'd bin Hisham, that Aishah said: 'When the Messenger of Allah (ﷺ) prayed witr with nine rak'ahs, he did not sit until the eighth rak'ah. Then he would praise Allah (SWT) and remember Him and supplicate, then he would get up and he wouldn't say the taslim, then he prayed the ninth, then he sat and remembered Allah (SWT) and supplicated. Then he said a taslim that we could hear. Then he prayed two rak'ahs sitting down. When he grew older and weaker, he prayed witr with seven rak'ahs and did not sit until the sixth. Then he got up and did not say the taslim, and prayed the seventh, then he said the taslim, then he prayed two rak'ahs sitting down.'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نو رکعت وتر پڑھتے تو (تشہد کے لیے) آٹھویں رکعت سے پہلے کسی رکعت میں نہ بیٹھتے تھے۔ آٹھویں میں بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کی حمدا ور س کا ذکر فرماتے اور دعائیں کرتے (یعنی تشہد پڑھتے) پھر سلام پھیرے بغیر اٹھ کھڑے ہوتے، پھر نویں رکعت پڑھ کر بیٹھتے اور اللہ تعالیٰ کا ذکر فرماتے اور دعائیں کرتے، پھر اتنی آواز سے سلام پھیرتے کہ ہمیں سنائی دیتا تھا، پھر بیٹھ کر دو رکعات پڑھتے، پھر جب بوڑھے اور کمزور ہوگئے تو سات رکعات پڑھتے تھے اور چھٹی کے سوا کسی رکعت میں (تشہد کے لیے) نہ بیٹھتے پھر (چھٹی میں بیٹھ کر) اٹھ کھڑے ہوتے اور سلام نہ پھیرتے، پھر ساتویں پڑھ کر بیٹھتے، پھر سلام پھیرتے، پھر بیٹھ کر دو رکعت پڑھتے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۶۱۱۳، ۱۶۱۱۴) (صحیح)