You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ جِيءَ بِأَبِي يَوْمَ أُحُدٍ وَقَدْ مُثِّلَ بِهِ فَوُضِعَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ سُجِّيَ بِثَوْبٍ فَجَعَلْتُ أُرِيدُ أَنْ أَكْشِفَ عَنْهُ فَنَهَانِي قَوْمِي فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُفِعَ فَلَمَّا رُفِعَ سَمِعَ صَوْتَ بَاكِيَةٍ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ فَقَالُوا هَذِهِ بِنْتُ عَمْرٍو أَوْ أُخْتُ عَمْرٍو قَالَ فَلَا تَبْكِي أَوْ فَلِمَ تَبْكِي مَا زَالَتْ الْمَلَائِكَةُ تُظِلُّهُ بِأَجْنِحَتِهَا حَتَّى رُفِعَ
Jabir said: My father was brought on the day of Uhud and he had been mutilated. He was placed in front of the Messenger of Allah covered with a cloth. I wanted to uncover him but my people forbade m3e to do so. The Prophet ordered that he was lifted up, he heard the voice of a woman weeping. He said: 'Who is this?' They said: 'This is the daughter of 'Amr, or the sister of 'Amr.' He said: 'Do not weep, or 'She should not weep, for the angels kept on shading him with their wings until he was lifted up,
حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جنگ احد کے دن میرے باپ کی میت اس حال میں لائی گئی کہ ان کا چہرہ بگاڑ دیا گیا تھا۔ (کافروں نے ان کے چہرے کے اعضاء کاٹ ڈالے تھے۔) تو ان کی میت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھ دی گئی اور اسے ایک کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا۔ میں منہ سے کپڑا ہٹانے کی کوشش کرتا تھا تو میری قوم کے لوگ مجھے روکتے تھے۔ آخر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میت اٹھانے کا حکم دیا۔ جب میت اٹھائی گئی تو آپ نے ایک عورت کے رونے کی آواز سنی تو فرمایا: ’’یہ کون ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: یہ عمرو کی بیٹی یا عمرو کی بہن ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’نہ رو‘‘ یا فرمایا: ’’کیوں روتی ہے؟ میت کے اٹھائے جانے تک فرشتوں نے اسے اپنے مبارک پروں سے سایہ کیے رکھا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز ۳ (۱۲۴۴)، ۳۴ (۱۲۹۳)، والجھاد ۲۰ (۲۸۱۶)، والمغازي ۲۶ (۴۰۸۰)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ۲۶ (۲۴۷۱)، (تحفة الأشراف: ۳۰۳۲)، مسند احمد ۳/۲۹۸، ۳۰۷