You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مَنْصُورٍ الْبَلْخِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْوَرْدِ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ يَقُولُ لَمَّا هَلَكَتْ أُمُّ أَبَانَ حَضَرْتُ مَعَ النَّاسِ فَجَلَسْتُ بَيْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ فَبَكَيْنَ النِّسَاءُ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَلَا تَنْهَى هَؤُلَاءِ عَنْ الْبُكَاءِ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبَعْضِ بُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَدْ كَانَ عُمَرُ يَقُولُ بَعْضَ ذَلِكَ خَرَجْتُ مَعَ عُمَرَ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْبَيْدَاءِ رَأَى رَكْبًا تَحْتَ شَجَرَةٍ فَقَالَ انْظُرْ مَنْ الرَّكْبُ فَذَهَبْتُ فَإِذَا صُهَيْبٌ وَأَهْلُهُ فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ هَذَا صُهَيْبٌ وَأَهْلُهُ فَقَالَ عَلَيَّ بِصُهَيْبٍ فَلَمَّا دَخَلْنَا الْمَدِينَةَ أُصِيبَ عُمَرُ فَجَلَسَ صُهَيْبٌ يَبْكِي عِنْدَهُ يَقُولُ وَا أُخَيَّاهُ وَا أُخَيَّاهُ فَقَالَ عُمَرُ يَا صُهَيْبُ لَا تَبْكِ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبَعْضِ بُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ قَالَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ أَمَا وَاللَّهِ مَا تُحَدِّثُونَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ كَاذِبَيْنِ مُكَذَّبَيْنِ وَلَكِنَّ السَّمْعَ يُخْطِئُ وَإِنَّ لَكُمْ فِي الْقُرْآنِ لَمَا يَشْفِيكُمْ أَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى وَلَكِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ لَيَزِيدُ الْكَافِرَ عَذَابًا بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ
Abbul-Jabbar bin Al-Ward narrated: I heard Ibn Abi Mulaikah say: 'When Umm Aban died, I attended with the people. I sat in front of 'Abdullah bin 'Umar and Ibn 'Abbas, and the women wept. Ibn 'Umar said: 'Why don't you tell them not to weep? For I heard the Messenger of Allah say: The deceased is punished due to some of his family's weeping for him. ' Ibn 'Abbas said: Umar used to narrate something like that. I went out with 'Umar and when we got to on uninhabited area, he saw a caravan beneath a tree. He said: 'See whose caravan this is.' I went and I found Suhaib and his family. I came back to him and said: 'O Commander of the Believers! This is Suhaib and his family.' He said: 'Bring Suhaib to me.' When we entered Al-Madinah, 'Umar was attacked and Suhaib sat by him, weeping and saying, 'O my brother, O my brother.' 'Umar said: 'O Suhaib, do not weep, for I heard the Messenger of Allah say: The deceased is punished due to some of the weeping of his family for him. He said: I mentioned that to 'Aishah and she said: 'By Allah you are not narrating this Hadith from two liars who have disbelieved, but sometimes you mishear. And no bearer of burdens shall bear another's burden. And the Messenger of Allah said: 'Allah increases the punishment of the disbeliever because of his family's weeping for him. '
حضرت ابن ابی ملیکہ نے کہا: جب ( حضرت عثمان ؓ کی بیٹی ) ام ابان فوت ہوئیں تو میں بھی لو گو ں کے ساتھ ( ان کے گھر ) گیا ۔ مجھے حضرت عبداللہ بن عمر اور عبداللہ بن عباس ؓ کے قریب بیٹھنے کا مو قع ملا ۔ عورتیں رونے لگیں تو حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا :کیا آپ نے انھیں رونے سے نہیں روکتے؟ بلاشبہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فر ماتے سنا ہے : میت کو اس کے گھر و الوں کے اس پر بعض ( مخصو ص قسم کے ) رونے کی وجہ سے عذاب ہو تا ہے ۔ حضرت ابن عباس فرمانے لگے: حضرت عمر ؓ بھی ایسی ہی بات کہتے تھے ۔ میں ایک دفعہ حضرت عمر ؓ کے ساتھ سفر میں نکلا حتی کہ جب ہم بیدا ر کے مقام پر پہنچے تو حضرت عمر ؓ نے ایک درخت کے نیچے ایک قافلہ دیکھا تو فرمایا : جاو، دیکھو یہ قافلے والے کون ہیں ؟ میں گیا رتو وہ حضرت صہیب ؓ اور ان کے گھر والے تھے۔ میں نے واپس آکر بتا یا : امر المو منین! وہ صہیب ؓ اور ان کے گھر والے ہیں ۔ فرمایا : صہیب کو میرے پاس لاو ، پھر ہم جب مدینہ منورہ آئے تو ( چند دن بعد) حضرت عمر ؓ پر قاتلانہ حملہ ہو گیا ۔ حضرت صہیب ؓ ان کے پاس بیٹھ کر رونے لگے اور کہنے لگے: ہائے میرے پیارے بھائی ْ! ہائے میرے پیا رے بھائی ! حضرت عمر ؓ نے فر ما یا : صہیب ! نہ رو ، کیو نکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : میت کو اس کے گھر والو ں کے اس پر بعض ( مخصوص قسم کے) رونے کی بنا پر عذاب دیا جاتا ہے ۔حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: میں نے یہ بات حضرت عائشہ ؓ سے ذکر کی تو فرمانے لگیں : اللہ کی قسم ! تم یہ حدیث کسی جھوٹے اور جھوٹ کی طرف منسوب اشخاص سے بیان نہیں کرتے لیکن سننے میں غلطی لگ جاتی ہے ۔ تمھارے لیے قرآن مجید میں اس کا شافی حل موجو د ہے (لا تزر وازرۃ وزر اخری ) کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کابوجھ نہیں اٹھائے گا۔ لیکن رسو ل اللہ ﷺ نے یو ں فر مایا تھا : اللہ تعالیٰ کافر کے عذاب میں اس کے گھر والوں کے اس پر رونے کی وجہ سے اضافہ فرما تا ہے ۔