You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ فِي حَدِيثِهِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ مِسْكِينَةً مَرِضَتْ فَأُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرَضِهَا وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُ الْمَسَاكِينَ وَيَسْأَلُ عَنْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَاتَتْ فَآذِنُونِي فَأُخْرِجَ بِجَنَازَتِهَا لَيْلًا وَكَرِهُوا أَنْ يُوقِظُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُخْبِرَ بِالَّذِي كَانَ مِنْهَا فَقَالَ أَلَمْ آمُرْكُمْ أَنْ تُؤْذِنُونِي بِهَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ كَرِهْنَا أَنْ نُوقِظَكَ لَيْلًا فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى صَفَّ بِالنَّاسِ عَلَى قَبْرِهَا وَكَبَّرَ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ
It was narrated from Abu Umamah bin Sahl bin Hunaif that: a poor woman fell sick and the Messenger of Allah was informed of her sickness. The Messenger of Allah used to visit the poor when they were sick and ask about them. The Messnger of Allah said: If she dies, then inform me. Then her funeral took place at night and they did not like to wake the Messenger of Allah. When morning came, the Messenger of Allah was told what had happened to her. He said: Did I not tell you to inform me? They said: O Messenger of Allah, we did not like to wake you up at night. The Messenger of Allah went out and the people lined up by her grave and he said four Takbirs.
حضرت ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ایک مسکین عورت بیمار ہوگئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی بیماری کی خبر دی گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکین لوگوں کی بیمار پرسی اور خبر گیری فرمایا کرتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب یہ فوت ہو جائے تو مجھے اطلاع کرنا۔‘‘ اس کا جنازہ رات کو لے جایا گیا اور صحابہ نے پسند نہ کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جگائیں۔ جب صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس واقعے کی خبر دی گئی۔ آپ نے فرمایا: ’’میں نے تمھیں کہا نہیں تھا کہ مجھے اس کی اطلاع دینا؟‘‘ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم نے رات کے وقت آپ کو جگانا مناسب نہ سمجھا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبرستان کی طرف چلے اور اس کی قبر پر لوگوں کی صفیں بنائیں اور چار تکبیریں کہیں۔ (یعنی جنازہ پڑھا۔)
وضاحت: ۱؎: اس میں قبر پر دوبارہ نماز پڑھنے کے جواز کی دلیل ہے، جو لوگ اس کے قائل نہیں ہیں وہ اسے اسی عورت کے ساتھ خاص مانتے ہیں لیکن یہ دعویٰ محتاج دلیل ہے۔