You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ الْبَلْخِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ كَانَ جَالِسًا فَمُرَّ عَلَيْهِ بِجَنَازَةٍ فَقَامَ النَّاسُ حَتَّى جَاوَزَتْ الْجَنَازَةُ فَقَالَ الْحَسَنُ إِنَّمَا مُرَّ بِجَنَازَةِ يَهُودِيٍّ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى طَرِيقِهَا جَالِسًا فَكَرِهَ أَنْ تَعْلُوَ رَأْسَهُ جَنَازَةُ يَهُودِيٍّ فَقَامَ
It was narrated from Ja'far bin Muhammad from his father that: Al-Hasan bin 'Ali was sitting when a funeral passed by. The People stood until the funeral had passed, and Al-Hasan said: The funeral of Jew passed by when the Messenger of Allah was sitting in its path, and he did not want the funeral of a Jew to pass over his head, so he stood up.
حضرت محمد باقر رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک جنازہ گزرا۔ لوگ کھڑے ہوگئے حتی کہ جنازہ آگے چلا گیا۔ حضرت حسن رضی اللہ عنہ فرمانے لگے: بات اتنی تھی کہ ایک یہودی کا جنازہ گزرا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنازے کے راستے میں بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے ناپسند فرمایا کہ ایک یہودی کا جنازہ آپ کے سر سے اونچا ہو، اس لیے آپ کھڑے ہوگئے۔
وضاحت: ۱؎ : یہ تاویل حسن رضی الله عنہ کی ہے جو ان کے ذہن میں آئی، لیکن احادیث سے جو بات سمجھ میں آئی ہے وہ یہ ہے کہ اس کی وجہ موت کی ہیبت اور اس کی سنگینی تھیں جیسا کہ «إن للموت فزعاً» والی روایت سے ظاہر ہے، نیز یہ بھی ممکن ہے کہ اس کی متعدد وجہیں رہی ہوں، ان میں سے ایک یہ بھی ہو کیونکہ ایک روایت میں ہے : ہم فرشتوں کی تکریم میں کھڑے ہوئے ہیں نہ کہ جنازہ کی۔