You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَنُوحُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِكَ جُنُونٌ قَالَ لَا قَالَ أَحْصَنْتَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَ فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ فَأُدْرِكَ فَرُجِمَ فَمَاتَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ
It was narrated from Jabir bin Abdullah that: a man from Aslam came to the Prophet and confessed to committing Zina, and he turned away from him. He admitted it again, and he turned away from him. He admitted it again, and he turned away from him. Then when he had testified against himself four times, the Prophet said: Are your crazy? He said: No. He said: Have you been marred? he said: Yes. So the Prophet ordered that he be stoned. When the stones struck him, he ran away, but they caught up with him and stoned him and he died. Then the Prophet spoke well of him but he did not pray for him. (Shih)
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ بنو اسلم (قبیلے) کا ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے زنا کرنے کا اعتراف کیا۔ آپ نے اس سے منہ موڑ لیا۔ اس نے پھر اعتراف کیا۔ آپ نے پھر منہ موڑ لیا۔ اس نے پھر اعتراف کیا۔ آپ نے پھر منہ موڑ لیا حتی کہ اس نے اپنے خلاف چار دفعہ گواہی دی (کہ میں نے زنا کیا ہے) تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تجھے جنون تو نہیں؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو شادی شدہ ہے؟‘‘ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے اسے جم کرنے کا حکم دیا۔ اسے رجم کیا جانے لگا لیکن جب اسے پتھروں نے تکلیف پہنچائی تو وہ بھاگ اٹھا، مگر اسے پکڑ لیا گیا اور پتھر مارے گئے حتی کہ وہ مر گیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں تعریفی کلمات فرمائے لیکن اس کا جنازہ نہیں پڑھا۔
وضاحت: ۱؎ : رجم کئے جانے والے پر نماز جنازہ پڑھنے نہ پڑھنے کی بابت روایات مختلف ہیں، صحیح بات یہ ہے کہ رجم کے دن نہیں پڑھی دوسرے دن پڑھی، جیسا کہ سنن ابو قرہ میں ہے، نیز امام وقت کو یہ اختیار ہے، جس کے حالات جیسے ہوں اسی کے حساب پڑھے یا نہ پڑھے، ماعز اور غامدیہ رضی الله عنہما نے سچی توبہ کی تھی، تو ان کی نماز جنازہ پڑھی، اور جو بغیر توبہ کے گواہی کی وجہ سے رجم کیا جائے اس پر نہ پڑھنا ہی بہتر ہے۔