You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ لَمَّا مَاتَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ ابْنُ سَلُولَ دُعِيَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهِ فَلَمَّا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَثَبْتُ إِلَيْهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ تُصَلِّي عَلَى ابْنِ أُبَيٍّ وَقَدْ قَالَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا كَذَا وَكَذَا أُعَدِّدُ عَلَيْهِ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَخِّرْ عَنِّي يَا عُمَرُ فَلَمَّا أَكْثَرْتُ عَلَيْهِ قَالَ إِنِّي قَدْ خُيِّرْتُ فَاخْتَرْتُ فَلَوْ عَلِمْتُ أَنِّي لَوْ زِدْتُ عَلَى السَّبْعِينَ غُفِرَ لَهُ لَزِدْتُ عَلَيْهَا فَصَلَّى عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَلَمْ يَمْكُثْ إِلَّا يَسِيرًا حَتَّى نَزَلَتْ الْآيَتَانِ مِنْ بَرَاءَةَ وَلَا تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَى قَبْرِهِ إِنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُوا وَهُمْ فَاسِقُونَ فَعَجِبْتُ بَعْدُ مِنْ جُرْأَتِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ
It was narrated that 'Umar bin Al-Khattab said: When 'Abdullah bin Ubayy bin Soul died, the Messenger of Allah was called upon to offer the funeral prayer for him. When the Messenger of Allah stood up (to offer the prayer), I got up quickly and said: 'O Messenger of Allah Are you going to pray for Ibn Ubayy when he said such-and-such an occasion?' And I stated to list all the things that he had said. The Messenger of Allah smiled and said: 'Leave me alone, O 'Umar.' When I spoke too much he said: 'I have been given the choice and I have chosen (to offer the prayer for him). If I knew that he could be forgiven by asking Allah's forgiveness more than seventy times, I would have done so.' The Messenger of Allah offered the funeral prayer for him, and then left. A short while later, the two Verses form surah Bara were revealed: 'And never pray (funeral prayer) for any of them (hypocrites) who dies, nor stand at his grave. Certainly they disbelieved in Allah and His Messenger, and died while they were rebellious.' Later I was astonished by my audacity toward the Messenger of Allah on that day. And Allah and His Messenger know best.
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب عبداللہ بن ابی ابن سلول (منافق) مر گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا جنازہ پڑھنے کے لیے بلایا گیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (جنازہ پڑھنے کے لیے) کھڑے ہوگئے، میں جلدی سے آپ کے سامنے جا کھڑا ہوا اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ ابن ابی کا جنازہ پڑھتے ہیں، حالانکہ اس نے فلاں فلاں دن ایسی ایسی باتیں کیں؟ میں (اس کی شرارتیں) شمار کرنے لگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکراتے رہے، آخر فرمایا: ’’عمر! ایک طرف ہٹ جاؤ۔‘‘ جب میں نے اپنی بات پر اصرار کیا تو آپ نے فرمایا: ’’مجھے اختیار دیا گیا ہے (کہ استغفار کرو یا نہ کرو، اللہ مغفرت نہ کرے گا) تو میں نے استغفار کو اختیار کیا ہے۔ اگر مجھے علم ہوتا کہ میں ستر دفعہ سے زائد استغفار کروں تو اسے معافی ہو جائے گی تو میں یقیناً ستر دفعہ سے زائد بھی استغفار کر دیا۔‘‘ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنازہ پڑھ دیا، پھر واپس تشریف لے گئے۔ ابھی تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ سورۂ براءت کی دو آیتیں اتریں: (ولا تصل علی احد………الأیۃ) ’’اے نبی! ان منافقوں میں سے کئوی مر جائے تو ہرگز اس کا جنازہ نہ پڑھیں اور نہ ان کی قبر پر (دعائے مغفرت کے لیے) جائیں کیونکہ انھوں نے اللہ اور اس کے رسول کا انکار کیا اور پھر اسی انکار و فسق کی حالت میں فوت ہوئے۔‘‘ بعد میں مجھے اپنی اس جرأت پر، جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کی، بہت تعجب ہوا کیونکہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ علم رکھنے والے ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی ستر بار سے زیادہ اس کی مغفرت کے لیے دعا کرتا۔