You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ نَافِعًا يَزْعُمُ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ صَلَّى عَلَى تِسْعِ جَنَائِزَ جَمِيعًا «فَجَعَلَ الرِّجَالَ يَلُونَ الْإِمَامَ، وَالنِّسَاءَ يَلِينَ الْقِبْلَةَ، فَصَفَّهُنَّ صَفًّا وَاحِدًا، وَوُضِعَتْ جَنَازَةُ أُمِّ كُلْثُومِ بِنْتِ عَلِيٍّ امْرَأَةِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، وَابْنٍ لَهَا يُقَالُ لَهُ زَيْدٌ وُضِعَا جَمِيعًا وَالْإِمَامُ يَوْمَئِذٍ سَعِيدُ بْنُ الْعَاصِ، وَفِي النَّاسِ ابْنُ عُمَرَ، وَأَبُو هُرَيْرَةَ، وَأَبُو سَعِيدٍ، وَأَبُو قَتَادَةَ، فَوُضِعَ الْغُلَامُ مِمَّا يَلِي الْإِمَامَ»، فَقَالَ رَجُلٌ: فَأَنْكَرْتُ ذَلِكَ، فَنَظَرْتُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، وَأَبِي سَعِيدٍ، وَأَبِي قَتَادَةَ، فَقُلْتُ: مَا هَذَا؟ قَالُوا: «هِيَ السُّنَّةُ»
Ibn Juraij said: I heard Naji, claim that Ibn 'Umar offered the funeral prayer for nine together. He put the men closer to the Imam and the women closer to the Qiblah, and he placed them (the women) in one row. And the body of Umm Kulthum bint 'Ali the wife of 'Umar bin Al-Khattab, and a son of hers called Zaid were placed together. The Imam that day was Saeed bin Al-As and among the people were Ibn 'Umar, Abu Hurairah, Abu Saeed and Abu Qatadah. The boy was placed closer to the Imam. A man said something objecting to that, so I looked at Ibn 'Abbas, Abu Hurairah, Abu Saeed and Abu Qatadah and said: 'What is this?' They said: 'It is the Sunnah.
حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے نو میتوں کا اکٹھا جنازہ پڑھا۔ مردوں کو امام کی جانب رکھا اور عورتوں کو قبلے کی جانب اور ان سب کو ایک سیدھ میں رکھا۔ اور (اسی طرح) حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی بیوی حضرت ام کلثوم بنت علی اور ان کے بیٹے جن کا نام زید تھا، کو اکٹھا رکھا گیا۔ اس وقت امام سعید بن عاص رضی اللہ عنہ تھے۔ حاضرین میں ابن عمر، ابوہریرہ، ابو سعید اور ابو قتادہ رضی اللہ عنہم شامل تھے۔ بچے کو امام کی جانب رکھا گیا۔ ایک آدمی نے کہا کہ میں نے اس کو درست نہ سمجھا تو میں نے حضرات ابن عباس، ابوہریرہ، ابو سعید اور ابوقتادہ رضی اللہ عنہم کی طرف دیکھا اور کہا: یہ کیا ہے؟ ان سب نے کہا: یہی مسنون طریقہ ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، وانظر الحدیث الذي قبلہ