You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ أَحَدَهُمْ كَانَ إِذَا نَامَ قَبْلَ أَنْ يَتَعَشَّى لَمْ يَحِلَّ لَهُ أَنْ يَأْكُلَ شَيْئًا وَلَا يَشْرَبَ لَيْلَتَهُ وَيَوْمَهُ مِنْ الْغَدِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ حَتَّى نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا إِلَى الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ قَالَ وَنَزَلَتْ فِي أَبِي قَيْسِ بْنِ عَمْرٍو أَتَى أَهْلَهُ وَهُوَ صَائِمٌ بَعْدَ الْمَغْرِبِ فَقَالَ هَلْ مِنْ شَيْءٍ فَقَالَتْ امْرَأَتُهُ مَا عِنْدَنَا شَيْءٌ وَلَكِنْ أَخْرُجُ أَلْتَمِسُ لَكَ عَشَاءً فَخَرَجَتْ وَوَضَعَ رَأْسَهُ فَنَامَ فَرَجَعَتْ إِلَيْهِ فَوَجَدَتْهُ نَائِمًا وَأَيْقَظَتْهُ فَلَمْ يَطْعَمْ شَيْئًا وَبَاتَ وَأَصْبَحَ صَائِمًا حَتَّى انْتَصَفَ النَّهَارُ فَغُشِيَ عَلَيْهِ وَذَلِكَ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ هَذِهِ الْآيَةُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِيهِ
It was narrated from Al-Bara bin Azib that: if one of them went to sleep before eating supper, it was not permissible for him to eat or drink anything that night or the following day, until the sun had set. (That continued) until this Verse was revealed: And eat and drink until the white thread (light) of dawn appears to you distinct from the black thread (darkness of night). He said: This was revealed concerning Abu Qais bin 'Amr who came to his family after Maghrib when he was fasting, and said: 'Is there anything to eat? His wife said: 'No , but I will go out, and he lay down and slept. She came back and found him sleeping, so she woke him up, but he did not eat anything. He spent the night fasting and woke up the next day fasting, until he passed out at midday. That was before this Verse was revealed, and Allah revealed it concerning him. '
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ (شروع شروع میں) مسلمانوں میں سے کوئی شخص جب رات کو کھانا کھانے سے پہلے سو جاتا تھا تو اس کے لیے کچھ بھی کھانا پینا جائز نہ ہوتا تھا، نہ اس رات اور نہ اگلے دن حتیٰ کہ سورج غروب ہو جائے۔ (یہی صورت حال رہی) حتیٰ کہ یہ آیت اتری: {وَکُلُوْا وَاشْرَبُوْا… مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ} ’’کھاؤ اور پیو حتیٰ کہ تمہارے لیے صبح کی سفید دھاری سیاہ دھاری سے واضہ (روشن) ہو جائے۔‘‘ یہ آیت حضرت ابو قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ کے بارے میں اتری۔ وہ مغرب کی نماز کے بعد گھر والوں کے پاس آئے، ان کا روزہ تھا۔ کہنے لگے: کوئی کھانے کی چیز ہے؟ ان کی بیوی نے کہا: کھانے کی کوئی چیز بھی نہیں لیکن میں جا کر کھانا تلاش کرتی ہوں۔ وہ باہر چلی گئیں اور وہ لیٹ گئے، انہیں نیند آگئی۔ وہ واپس آئیں تو انہیں سوتے ہوئے پایا۔ انہیں جگایا لیکن وہ کچھ نہ کھا سکے، اسی طرح رات گزاری۔ اگلی صبح پھر روزہ تھا حتیٰ کہ دوپہر ہوئی تو وہ بے ہوش ہوگئے۔ اور یہ اس آیت کے اترنے سے پہلے کی بات ہے، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت ان کے بارے میں اتاری۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۸۴۳)، مسند احمد ۴/۲۹۵، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصوم ۱۵ (۱۹۱۵)، سنن ابی داود/الصوم ۱ (۲۳۱۴)، سنن الترمذی/تفسیر البقرة (۲۹۷۲)، سنن الدارمی/الصوم ۷ (۱۷۳۵)