You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا وَرْقَاءُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ يُطِيقُونَهُ يُكَلَّفُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ وَاحِدٍ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا طَعَامُ مِسْكِينٍ آخَرَ لَيْسَتْ بِمَنْسُوخَةٍ فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ وَأَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ لَا يُرَخَّصُ فِي هَذَا إِلَّا لِلَّذِي لَا يُطِيقُ الصِّيَامَ أَوْ مَرِيضٍ لَا يُشْفَى
It was narrated from 'Ata from Ibn 'Abbas: concerning this verse And as for those who can fast with difficulty, (a choice either to fast or) to feed a Miskin (poor person) (for every day). That for those who can fast with difficulty means they find it hard; to feed a Miskin means feeding one poor person for each day. But whoever does good of his own accord means feeding another poor person. This is not abrogated, and it is bette for him. And: that you fast is better for you means there is no concession regarding this except for those who are not able to fast, or who are incurably sick.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اللہ تعالیٰ کے فرمان:{وَ عَلَی الَّذِیْنَ یُطِیْقُوْنَہٗ فِدْیَۃٌ طَعَامُ مِسْکِیْنٍ} کے بارے میں منقول ہے کہ اس آیت میں {یُطِیْقُوْنَہٗ} سے مراد ہے کہ جو لوگ انتہائی مشقت محسوس کریں (یعنی انتہائی بوڑھے جن کی صحت کی امید نہیں) وہ (روزہ رکھنے کے بجائے) ایک مسکین کا کھانا بطوبر فدیہ دیں۔ اور اس سے اگلے الفاظ {فَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًا فَہُوَ خَیْرٌ لَّہٗ} ’’جو شخص خوشی سے نیکی کرے تو اچھی بات ہے۔‘‘ سے مراد ہے کہ جو شخص ایک سے زائد مسکین کا کھانا فدیہ میں دے دے تو یہ بہت اچھا ہے۔ تو (اس معنی کے لحاظ سے) یہ آیت منسوخ نہیں۔ اور (انتہائی مشقت کے باوجود) کوئی شخص روزہ رکھے تو بہتر ہے، لہٰذا روزہ چھوڑنے اور فدیہ دینے کی رخصت صرف اس شخص کو ہے جو (انتہائی بڑھاپے کی وجہ سے) روزہ برداشت نہیں کر سکتا۔ یا وہ مریض جس کی صحت کی کوئی امید نہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تفسیرالبقرة۲۵ (۴۵۰۵)، (تحفة الأشراف: ۵۹۴۵)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصوم۳ (۲۳۱۸)