You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَارَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَوْرَةً قَالَ أَعِنْدَكِ شَيْءٌ قَالَتْ لَيْسَ عِنْدِي شَيْءٌ قَالَ فَأَنَا صَائِمٌ قَالَتْ ثُمَّ دَارَ عَلَيَّ الثَّانِيَةَ وَقَدْ أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ فَجِئْتُ بِهِ فَأَكَلَ فَعَجِبْتُ مِنْهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ دَخَلْتَ عَلَيَّ وَأَنْتَ صَائِمٌ ثُمَّ أَكَلْتَ حَيْسًا قَالَ نَعَمْ يَا عَائِشَةُ إِنَّمَا مَنْزِلَةُ مَنْ صَامَ فِي غَيْرِ رَمَضَانَ أَوْ غَيْرِ قَضَاءِ رَمَضَانَ أَوْ فِي التَّطَوُّعِ بِمَنْزِلَةِ رَجُلٍ أَخْرَجَ صَدَقَةَ مَالِهِ فَجَادَ مِنْهَا بِمَا شَاءَ فَأَمْضَاهُ وَبَخِلَ مِنْهَا بِمَا بَقِيَ فَأَمْسَكَهُ
It was narrated that 'Aishah said: The Messenger of Allah passed by my door. He said: 'Do you have anything (to eat)?' I said 'I do not have anything.' He said 'Then he passed by my door a second time and we had been given some Hais. I brought it to him and he ate, and I was surprised. I said: 'O Messenger of Allah, you were fasting, then you ate Hais.' He said: 'Yes, O 'Aishah. The one who observes a fast other than in Ramadan, or making up a missed Ramadan, fast, is like a man who allocated some of is wealth to give in charity; if he wishes he may go ahead and give it, and if he wishes he may keep it. '
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہﷺ نے میرے پاس چکر لگایا اور فرمایا: ’’تمہارے پاس کوئی کھانے کی چیز ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: میرے پاس کوئی چیز نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’پھر میں روزہ رکھ لیتا ہوں۔‘‘ پھر (کسی دن) دوبارہ تشریف لائے۔ اتفاقاً ہمارے پاس حیس کا تحفہ آیا تھا۔ میں آپ کے پاس لائی تو آپ نے کھا لیا۔ مجھے اس پر تعجب ہوا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ تشریف لائے تو آپ کا روزہ تھا، پھر آپ نے حیس کھا لیا؟ آپ نے فرمایا: ’’عائشہ! ہاں۔ رمضان یا قضائے رمضان کے علاوہ نفل روزے رکھنے والے کی مثال تو اس شخص کی طرح ہے جس نے اپنے مال کا صدقہ نکالا تو جس قدر چاہا خرچ کر دیا اور اس کا ثواب حاصل کرل یا اور جتنا چاہا کنجوسی کرتے ہوئے رکھ لیا۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : اس سے نفلی روزے کے توڑنے کا جواز ثابت ہوا، نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ نفلی روزہ توڑ دینے پر اس کی قضاء واجب نہیں، جمہور کا مسلک یہی ہے۔