You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ بَهْزَ بْنَ حَكِيمٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَا أَتَيْتُكَ حَتَّى حَلَفْتُ أَكْثَرَ مِنْ عَدَدِهِنَّ لِأَصَابِعِ يَدَيْهِ أَنْ لَا آتِيَكَ وَلَا آتِيَ دِينَكَ وَإِنِّي كُنْتُ امْرَأً لَا أَعْقِلُ شَيْئًا إِلَّا مَا عَلَّمَنِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَرَسُولُهُ وَإِنِّي أَسْأَلُكَ بِوَحْيِ اللَّهِ بِمَا بَعَثَكَ رَبُّكَ إِلَيْنَا قَالَ بِالْإِسْلَامِ قُلْتُ وَمَا آيَاتُ الْإِسْلَامِ قَالَ أَنْ تَقُولَ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَى اللَّهِ وَتَخَلَّيْتُ وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ
Bahz bin Hakim narrated from his father, that his grandfather said: I said: 'O Prophet of Allah, I did not come to you until I had sworn more than this many times the number of fingers on his hands that I would never come to you or follow your religion. I am a man who does not know anything except that which Allah, the Mighty and Sublime, and His Messenger teach me. I ask you by the Revelation of Allah, with what has your Lord sent your to us? He said: With Islam.' I said: 'What are the signs of Islam?' He said: 'To say, I submit my face to Allah and give up Shirk, and to establish the Salah and to pay the Zakah. '
حضرت بہز بن حکیم کے دادا سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے (اسلام لاتے وقت) کہا: اے اللہ کے نبی! میں نے یہاں اپ کے پاس آنے سے پہلے اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کی تعداد (یعنی دس) سے بھی زیادہ دفعہ قسم کھائی تھی کہ میں نہ آپ کے پاس آؤں گا اور نہ آپ کا دین قبول کروں گا۔ (لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے ہدایت دی ہے تو حاضر ہوگیا ہوں)۔ میں بے سمجھ آدمی ہوں۔ مجھے کچھ معلوم نہیں مگر جو اللہ عزوجل اور اس کا رسول مجھے سکھائیں گے۔ میں اللہ تعالیٰ کی وحی کے واسطے سے آپ سے سوال کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو کیا دے کر ہماری طرف بھیجا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اسلام دے کر۔‘‘ میں نے عرض کیا: اسلام کی امتیازی باتیں کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ کہ تو کہے: میں نے اپنی ذات کو اللہ تعالیٰ کے احکامات کے لیے مطیع کر دیا ہے اور میں ہر قسم کے شرک سے لا تعلق ہوگیا ہوں۔ اور تو نماز (باجماعت) پڑھے اور زکاۃ کی ادائیگی کرے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۱۳۸۸)، مسند احمد ۵/۴، ۵، ویأتي عند المؤلف، بأرقام: ۲۵۶۷، ۲۵۶۹، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الحدود ۲ (۲۵۳۶)