You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْقَاسِمُ وَهُوَ ابْنُ مَالِكٍ عَنْ الْجُعَيْدِ سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ قَالَ كَانَ الصَّاعُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُدًّا وَثُلُثًا بِمُدِّكُمْ الْيَوْمَ وَقَدْ زِيدَ فِيهِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ و حَدَّثَنِيهِ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ
It was narrated from Al-Ju'aid: I heard As-Sa'ib bin Yazid say: 'During the time of Allah's messenger, the Sa' was equal to a Mudd and third of the Mudd you use today, and the Sa' of today has become large. ' (Sahih) Abu 'Abdur-Rahman (An-Nasa'i) said: And Ziyad bin Ayyub narrated it to me.
حضرت سائب بن یزید بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے دور میں صاع تمھارے آج کل کے حساب سے ایک مد اور ایک تہائی مد کے برابر تھا۔ اب اس (مد کی مقدار) میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔امام ابوعبدالرحمن (نسائی) رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث زیاد بن ایوب نے بھی بیان کی ہے۔
وضاحت: ۱؎ : امام مالک، امام شافعی اور جمہور علماء کے نزدیک ایک صاع پانچ رطل اور تہائی رطل کا ہوتا ہے، اور امام ابوحنیفہ اور صاحبین کے نزدیک ایک صاع آٹھ رطل کا ہوتا ہے، لیکن جب امام ابویوسف کا امام مالک سے مناظرہ ہوا اور امام مالک نے انہیں اہل مدینہ کے وہ صاع دکھلائے جو موروثی طور سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے چلے آ رہے تھے تو انہوں نے جمہور کے قول کی طرف رجوع کر لیا۔ اور موجودہ وزن سے ایک صاع لگ بھگ ڈھائی کیلو کا ہوتا ہے مدینہ کے بازاروں میں جو صاع اس وقت بنتا ہے، یا مشائخ سے بالسند جو صاع متوارث ہے اس میں گی ہوں ڈھائی کیلو ہی آتا ہے۔