You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ قَيْسٍ وَهُوَ ابْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْبَطْحَاءِ فَقَالَ بِمَا أَهْلَلْتَ قُلْتُ أَهْلَلْتُ بِإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَلْ سُقْتَ مِنْ هَدْيٍ قُلْتُ لَا قَالَ فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حِلَّ فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ قَوْمِي فَمَشَطَتْنِي وَغَسَلَتْ رَأْسِي فَكُنْتُ أُفْتِي النَّاسَ بِذَلِكَ فِي إِمَارَةِ أَبِي بَكْرٍ وَإِمَارَةِ عُمَرَ وَإِنِّي لَقَائِمٌ بِالْمَوْسِمِ إِذْ جَاءَنِي رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّكَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ فِي شَأْنِ النُّسُكِ قُلْتُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ مَنْ كُنَّا أَفْتَيْنَاهُ بِشَيْءٍ فَلْيَتَّئِدْ فَإِنَّ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَادِمٌ عَلَيْكُمْ فَأْتَمُّوا بِهِ فَلَمَّا قَدِمَ قُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَا هَذَا الَّذِي أَحْدَثْتَ فِي شَأْنِ النُّسُكِ قَالَ إِنْ نَأْخُذْ بِكِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلَّهِ وَإِنْ نَأْخُذْ بِسُنَّةِ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ نَبِيَّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَحِلَّ حَتَّى نَحَرَ الْهَدْيَ
It was narrated that Abu Musa said: I came to the Messenger of Allah when he was in Al-Batha', and he said: 'For what have you entered Ihram?' I said: 'I have entered Ihram for that for which the Proper had entered Ihram,' He said: 'Have you brought a hadi (sacrifical animal)?' I said: 'No.' He said: 'Then circumambulate the House and (perform Sa) between As-Safa and Al-Marwah, then exit Ihram, so I circumambulated the House and (performed Sa i) between As-Safa and Al-Marwah, then went to a woman of my people and she combed and washed my hair, I used to issue Fatwas to the people based on that, during the Khilafah of Abu Bakr and 'Umar. Then one day during Hajj season a man came to me and said: 'You do not know what the commander of the Believers has introduced concerning the rites. I said: O people, whoever heard our heard our Fatwa, let him not rush to follow it, for the commander of the Believers! Is coming to you, and you should follow him. When he came, I said: O Commander of the Believers! What is this that you have introduced concerning the rites? He said: If we follow the Book of Allah, then Allah, the Mighty and Sublime, says: 'And complete the Hajj and 'Umrah for Allah. And if we follow the sunnah of our Prophet then our Prophet did not exit Ihram until he had slaughtered the Hadi (sacrificial animal) (sahih)
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں (یمن سے) رسول اللہﷺ کے پاس (حجۃ الوداع کے موقع پر) بطحاء میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’تو نے کیا احرام باندھا ہے؟‘‘ میں نے کہا: میں نے تو نبیﷺ کے احرام کی طرح احرام باندھا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’قربانی کا کوئی جانور ساتھ لایا ہے؟‘‘ میں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’پھر بیت اللہ کا طواف کر اور صفا مروہ کی سعی کر اور حلال ہو جا۔‘‘ میں نے بیت اللہ کا طواف کیا۔ صفا مروہ کی سعی کی، پھر میں اپنی قوم کی ایک عورت کے پاس آیا۔ اس نے میرے سر میں کنگھی کی اور میرا سر دھویا۔ میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں یہی فتویٰ دیا کرتا تھا (کہ حج تمتع جائز ہے)۔ ایک دفعہ میں موسم حج میں کھڑا (یہ فتویٰ دے رہا) تھا کہ میرے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا: شاید آپ کو معلوم نہیں کہ امیر المومنین (حضرت عمر) رضی اللہ عنہ نے حج کے بارے میں ایک نیا حکم جاری کر دیا ہے (کہ تمتع قسم کا) کوئی فتویٰ دیا ہے، وہ ذرا ٹھہر جائے (اس پر عمل نہ کرے) حضرت امیرالمومنین تمہارے پاس آنے ہی والے ہیں تو ان کی اقتدا کرنا۔ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو میں نے عرض کیا: امیرالمومنین! کیا (عجیب) حکم ہے جو آپ نے حج کے بارے میں جاری کیا ہے؟ وہ فرمانے لگے: ’’حج اور عمرہ اللہ تعالیٰ کے لیے پورا کرو۔‘‘ (یعنی درمیان حلال نہ ہو) اور اگر ہم نبیﷺ کی سنت کو لیں تو نبیﷺ حلال نہیں ہوئے تھے حتیٰ کہ آپ نے قربانی ذبح فرمائی۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج ۳۲ (۱۵۵۹)، ۱۲۵ (۱۷۲۴)، العمرة ۱۱ (۱۷۹۵)، المغازی ۶۰ (۴۳۴۶) مختصراً، ۷۷ (۴۳۹۷) مختصراً، صحیح مسلم/الحج ۲۲ (۱۲۲۱)، (تحفة الأشراف: ۹۰۰۸)، مسند احمد (۱/۳۹، ۴/۳۹۳، ۳۹۵، ۳۹۷، ۴۱۰، سنن الدارمی/المناسک ۱۸ (۱۸۵۶)، ویأتی عند المؤلف فی باب ۵۲ (برقم۲۷۴۳)