You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَلَمَةَ الضَّمْرِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ الْبَهْزِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يُرِيدُ مَكَّةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالرَّوْحَاءِ إِذَا حِمَارُ وَحْشٍ عَقِيرٌ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دَعُوهُ فَإِنَّهُ يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَ صَاحِبُهُ فَجَاءَ الْبَهْزِيُّ وَهُوَ صَاحِبُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْكَ وَسَلَّمَ شَأْنَكُمْ بِهَذَا الْحِمَارِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ فَقَسَّمَهُ بَيْنَ الرِّفَاقِ ثُمَّ مَضَى حَتَّى إِذَا كَانَ بِالْأُثَايَةِ بَيْنَ الرُّوَيْثَةِ وَالْعَرْجِ إِذَا ظَبْيٌ حَاقِفٌ فِي ظِلٍّ وَفِيهِ سَهْمٌ فَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ رَجُلًا يَقِفُ عِنْدَهُ لَا يُرِيبُهُ أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ حَتَّى يُجَاوِزَهُ
It was narrated from Al-Bahzi that: the Messenger of Allah set out for Makkah and was in Ihram. When they were in Ar-Rawha, they saw a wounded onager. Mention of that was made to the messenger of Allah and he said: Leave it, for soon its owner will come. Then Al-Bahzi, who was its owner, came to the Messenger of Allah, it is up to you what you want to do with this onager. The Messenger of Allah Commanded Abu Bakr to share it out among the company then he moved on, and when he was in Al-Uthayah, between Ar-Ruwaythah and Al-Arj, They was a gazelle sleeping in the Shade with an arrow in it. It was said that the Messenger of Allah told a man to stand by it and not let anyone disturb it until everyone had passed by.
حضرت (زید بن کعب) بہزی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ مکہ مکرمہ کے ارادے سے نکلے۔ آپ احرام باندھے ہوئے تھے حتیٰ کہ جب وہ (لوگ) مقام روحاء میں پہنچے تو انھوں نے ایک زخمی جنگلی گدھا دیکھا۔ اس بات کا تذکرہ رسول اللہﷺ سے کیا گیا تو آپ نے فرمایا: ’’اسے کچھ نہ کہو۔ ہو سکتا ہے اسے زخمی کرنے والا آجائے۔‘‘ اتنے میں وہ بہزی بھی رسو ل اللہﷺ کے پاس آگیا جس نے اسے زخمی کیا تھا۔ کہنے لگا: اے الللہ کے رسول! اس جنگلی گدھے کو آپ اپنی مرضی کے مطابق استعمال فرمائیے۔ رسول اللہﷺ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو (تقسیم کرنے کا) حکم دیا تو انھوں نے اسے تمام ساتھیوں میں تقسیم کر دیا، پھر آپ چل پڑے حتیٰ کہ جب رویثہ اور عرج کے درمیان اثایہ مقام پر پہنچے تو ایک ہرن سائے میں سر جھکائے کھڑا آرام کر رہا تھا اور اس میں ایک تیر گھسا ہوا تھا۔ رسول اللہﷺ نے ایک آدمی کو حکم دیا: اس کے پاس کھڑا رہ تا کوئی شخص اسے پریشان نہ کرے حتیٰ کہ قافلہ اس سے آگے گزر جائے۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی ہماری طرف سے آپ کو تحفہ ہے۔ ” اثایہ “ جحفہ سے مکہ کے راستہ میں ایک جگہ کا نام ہے۔ ” رویثہ “ مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ کا نام ہے۔ ” عرج “ ایک بستی کا نام ہے جو مدینہ سے چند میل کی دوری پر واقع ہے۔