You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَسَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَاهُ أَنَّهُمَا كَلَّمَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ لَمَّا نَزَلَ الْجَيْشُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ قَبْلَ أَنْ يُقْتَلَ فَقَالَا لَا يَضُرُّكَ أَنْ لَا تَحُجَّ الْعَامَ إِنَّا نَخَافُ أَنْ يُحَالَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْبَيْتِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَالَ كُفَّارُ قُرَيْشٍ دُونَ الْبَيْتِ فَنَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدْيَهُ وَحَلَقَ رَأْسَهُ وَأُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عُمْرَةً إِنْ شَاءَ اللَّهُ أَنْطَلِقُ فَإِنْ خُلِّيَ بَيْنِي وَبَيْنَ الْبَيْتِ طُفْتُ وَإِنْ حِيلَ بَيْنِي وَبَيْنَ الْبَيْتِ فَعَلْتُ مَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَعَهُ ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ فَإِنَّمَا شَأْنُهُمَا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ حَجَّةً مَعَ عُمْرَتِي فَلَمْ يَحْلِلْ مِنْهُمَا حَتَّى أَحَلَّ يَوْمَ النَّحْرِ وَأَهْدَى
It was narrated from Nafi that: Abdulla bin Abdullah and salim bin Abdullah bin Umar when the army besiged Ibn Az-Zubair before he was killed. They said: It does not matter if you do not perform Hajj this year; we are afraid lest we are prevented from reaching the House. He Sadi: we went out with the Messenger of Allah and the disbelievers of the Quraish prevented us from reaching the House. So the Messenger of Allah slaughtered his Hadi and shave his head. I ask you to bear witness that I have resolved to peform Umrah. If Allah wills I will set out and if I am allowed to reach the House I will circumambulate it, and if I am prevented from reaching the House I will do what the Messenger of Allah did when I was with him. Then he traveled for a while, then he said: They are both the same. I ask you to bear witness that I have resolved to perform Hajj as well as Umrah. And he did not exit Ihram for either until he exited Ihram on the Day of Sacrifice and offered his Hadi.
حضرت عبداللہ بن عبداللہ اور حضرت سالم بن عبداللہ نے (اپنے والد) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے گفتگو کی، یہ اس وقت کی بات ہے جب (حجاج کا) لشکر حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کا محاصرہ کر چکا تھا۔ ابھی انھیں شہید نہیں کیا گیا تھا۔ وہ دونوں کہنے لگے کہ آپ اس سال حج کو نہ جائیں تو آپ کو کوئی نقصان نہیں۔ ہمیں خطرہ ہے کہ ہمیں بیت اللہ تک پہنچنے میں رکاوٹ پڑ جائے گی۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ (عمرہ کرنے کے لیے) گئے تھے۔ کفار قریش نے بیت اللہ تک نہ جانے دیا تو رسول اللہﷺ نے اپنی قربانی ذبح کی اور سر منڈوا دیا۔ میں تمھیں گوا بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کا احرام باندھ لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے چاہا تو میں جاؤں گا۔ اگر میرے اور بیت اللہ کے درمیان راستہ کھلا رہا تو میں طواف (یعنی عمرہ) کر لوں گا اور اگر رکاوٹ پڑ گئی تو میں وہی کچھ کروں گا جو میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ کیا تھا۔ پھر کچھ دیر چلنے کے بعد کہنے لگے عمرہ اور حج دونوں کا معاملہ ایک ہی ہے، لہٰذا میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے عمرے کے ساتھ حج کا احرام بھی باندھ لیا ہے۔ تو آپ ان سے حلال نہیں ہوئے حتیٰ کہ قربانیوں والے دن قربانی ذبح کی اور پھر حلال ہوئے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المحصر ۱ (۱۸۰۷)، ۱۸۰۸)، المغازي ۳۵ (۴۱۸۵)، (تحفة الأشراف: ۷۰۳۲)