You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْمُحَرَّرِ بْنِ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جِئْتُ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ حِينَ بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ بِبَرَاءَةَ قَالَ مَا كُنْتُمْ تُنَادُونَ قَالَ كُنَّا نُنَادِي إِنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا نَفْسٌ مُؤْمِنَةٌ وَلَا يَطُوفُ بِالْبَيْتِ عُرْيَانٌ وَمَنْ كَانَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدٌ فَأَجَلُهُ أَوْ أَمَدُهُ إِلَى أَرْبَعَةِ أَشْهُرٍ فَإِذَا مَضَتْ الْأَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ فَإِنَّ اللَّهَ بَرِيءٌ مِنْ الْمُشْرِكِينَ وَرَسُولُهُ وَلَا يَحُجُّ بَعْدَ الْعَامِ مُشْرِكٌ فَكُنْتُ أُنَادِي حَتَّى صَحِلَ صَوْتِي
It was narrated from Muharrar bin Abi Hurairah that his father said: I came with Ali bin Abi Talib when the Messenger of Allah sent him to the people of Makkah with news of the dissolution of treaty obligations. He said: How did you announced that no one would enter Paradise but a believing soul, no one was to circumambulate the House naked: whoever had a treaty with the Messenger of Allah, then for its period, or, it extended to four months, and when four months had passed, and that Allah is free from (all) obligations to the idolaters and so is His Messenger. No idolater was to perform Hajj after this year. I kept on announcing it until my vice grew hoarse.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ساتھ آیا جبکہ انھیں رسول اللہﷺ نے مکے والوں کی طرف سے براء ت کا اعلان کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ شاگرد نے کہا: آپ کی اعلان فرماتے تھے؟ انھوں نے فرمایا: ہم اعلان کرتے تھے کہ مومن کے علاوہ کوئی شخص جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ کوئی ننگا شخص بیت اللہ کا طواف نہیں کر سکے گا۔ جس شخص کا رسول اللہﷺ کے ساتھ صلح کا کوئی معاہدہ ہے تو اس کی مدت چار ماہ ہے۔ جب چار ماہ گزر جائیں گے تو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ مشرکین (کے ساتھ ہر قسم کے معاہدہ صلح) سے لا تعلق ہوں گے اور کوئی مشرک اس سال کے بعد حج کرنے نہیں آئے گا۔ (حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:) میں یہ اعلانات کرتا رہا حتیٰ کہ میری آواز بیٹھ گئی۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۴۳۵۳)، مسند احمد (۲/۲۹۹)، سنن الدارمی/الصلاة ۱۴۰