You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا فَوَاللَّهِ مَا عَلَى أَحَدٍ جُنَاحٌ أَنْ لَا يَطُوفَ بِالصَفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَتْ عَائِشَةُ بِئْسَمَا قُلْتَ يَا ابْنَ أُخْتِي إِنَّ هَذِهِ الْآيَةَ لَوْ كَانَتْ كَمَا أَوَّلْتَهَا كَانَتْ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لَا يَطَّوَّفَ بِهِمَا وَلَكِنَّهَا نَزَلَتْ فِي الْأَنْصَارِ قَبْلَ أَنْ يُسْلِمُوا كَانُوا يُهِلُّونَ لِمَنَاةَ الطَّاغِيَةِ الَّتِي كَانُوا يَعْبُدُونَ عِنْدَ الْمُشَلَّلِ وَكَانَ مَنْ أَهَلَّ لَهَا يَتَحَرَّجُ أَنْ يَطُوفَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَلَمَّا سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا ثُمَّ قَدْ سَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الطَّوَافَ بَيْنَهُمَا فَلَيْسَ لِأَحَدٍ أَنْ يَتْرُكَ الطَّوَافَ بِهِمَا
It was narrated that Urwah said: I asked Aishah about the words of Allah, the Mighty and Sublime: 'So it sin not a sin on him who perform Hajj or Umrah (Pilgrimage) of the House (the Kabah at Makkah) to perform the going (Tawaf) between them (as-Safa and Al-Marwah) and (I said): 'By Allah, there is no sin on anyone if he does not go between As-Safa and Al-Marwa.' Aishah said: 'What a bad thing you said, O son of my brother! If this Ayah was as you have interpreted it, there would be no sin on a person if he did not go between them. But it was revealed concering the Ansar. Before they accepted Islam, they sued to enter Ihram for the false goddess Manat whom they used to worship at Al-Mushallal. Whoever enter Ihram for her would refrain from going between As-Safa and Al-Marwah. When they asked the Messenger of Allah about that, Allah, the Might and Sublime, revealed: 'Verily As-Safa and Al-Marwah (Two mountains in Makkah) are of the Symbols of Allah. So it is not a sin on him who performs Hajj or Urmrah (Pilgrimage) of the House (the Kabah at Makkah) to perform the going (Tawaf) between them (As-Safa and Al-Marwah). Then the Messenger of Allah enjoined going between them so no one has the right to refrain from going between them.'
حضرت عروہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہؓ سے اللہ تعالیٰ کے فرمان: {فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِہِمَا} ’’اس (حاجی اور معتمر) پر کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں (صفا اور مروہ) کا طواف کرے۔‘‘ کے بارے میں پوچھا کہ اس سے تو معلوم ہوتا ہے کہ اگر کوئی صفا اور مروہ کا طواف نہ کرے تو اللہ کی قسم! اسے کوئی گناہ نہیں۔ حضرت عائشہؓ نے فرمایا: اے بھانجے! تو نے بہت غلط بات کہی۔ اگر اس آیت کا مطلب یہ ہوتا جو تو بیان کرتا ہے تو آیت اس طرح ہوتی: ’’(حج یا عمرے کرنے والا) اگر وہ صفا اور مروہ کا طواف نہ کرے تو اسے کوئی گناہ نہیں۔‘‘ اصل میں بات یہ ہے کہ یہ آیت انصار کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ وہ اسلام لانے سے پہلے منات بت کے نام پر احرام باندھتے تھے۔ اس کی وہ پوجا کرتے تھے۔ وہ مشلل کے مقام پر نصب تھا۔ جو لوگ اس بت کے نام پر احرام باندھتے تھے، وہ صفا اور مروہ کے چکر لگانے کو گناہ سمجھتے تھے، پھر (اسلام لانے کے بعد) انھوں نے رسول اللہﷺ سے اس بارے میں پوچھا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: {اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَۃَ…} ’’صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ علامات میں سے ہیں، لہٰذا جو شخص حج یا عمرے کا احرام باندھے تو کوئی حرج نہیں کہ وہ ان کے چکر لگائے۔‘‘ پھر رسول اللہﷺ نے ان کے درمیان چکر لگانا جاری فرما دیا، چنانچہ اب کسی کو اجازت نہیں کہ وہ ان میں چکر لگانا چھوڑ دے۔
وضاحت: ۱؎ : «مشلل» ایک بلند گھاٹی کا نام ہے جو قدید پر واقع ہے۔