You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَقُلْتُ أَخْبِرْنِي عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَفَعَ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَأَرْدَفَ الْفَضْلَ بْنَ الْعَبَّاسِ حَتَّى أَتَى مُحَسِّرًا حَرَّكَ قَلِيلًا ثُمَّ سَلَكَ الطَّرِيقَ الْوُسْطَى الَّتِي تُخْرِجُكَ عَلَى الْجَمْرَةِ الْكُبْرَى حَتَّى أَتَى الْجَمْرَةَ الَّتِي عِنْدَ الشَّجَرَةِ فَرَمَى بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ مِنْهَا حَصَى الْخَذْفِ رَمَى مِنْ بَطْنِ الْوَادِي
Jafar bin Muhamad narrated that hi father said: We enterd upon Jabir bin Abdullah and I said: Tell me about the Hajj of the Prophet.' He said: 'The Messenger of Allah moved on from Al-Muzadalifah before the sun rose, and Al-Fadl bin Abbas rode behind him. When he came to Muhassir he sped up a little, then he follwed the middle road that brings you out at the largest Jamrat. When he came to the Jamrat whichis by the tree, he threw seven pebbles, saying the Takbir with each one, (using) pebbles the size of the date stones of fingertips, and he threw from the bottom of the valley.'
حضرت محمد باقر رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور میں نے ان سے کہا: ہمیں نبیﷺ کے حج کے بارے میں بیان فرمائیے۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ مزدلفہ سے سورج طلوع ہونے سے پہلے چل پڑے اور آپ نے حصرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ کو اپنے پیچھے سواری پر بٹھا لیا حتی کہ جب وادی محسر میں پہنچے تو سواری کو کچھ تیز کر دیا، پھر اس درمیانی راستے سے چلے جو تجھے بڑے جمرے (جمرہ عقبہ) پر جا پہنچاتا ہے، حتیٰ کہ آپ اس جمرے کے پاس پہنچے جو ’’شجرہ‘‘ کے پاس ہے، پھر آپ نے سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔ اور وہ کنکریاں خذف کی کنکریوں جیسی (جھوٹی چھوٹی) تھیں۔ آپ نے یہ رمی وادی کے نشیب کی طرف سے کی تھی۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۲۶۲۳، ۲۶۳۶)، انظر حدیث رقم: ۲۹۷۵)، ویأتي عند المؤلف: ۳۰۵۶