You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَقُولُ لَا تَقُولُوا سُورَةَ الْبَقَرَةِ قُولُوا السُّورَةَ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا الْبَقَرَةُ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِإِبْرَاهِيمَ فَقَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ أَنَّهُ كَانَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ حِينَ رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَاسْتَبْطَنَ الْوَادِيَ وَاسْتَعْرَضَهَا يَعْنِي الْجَمْرَةَ فَرَمَاهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ وَكَبَّرَ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ فَقُلْتُ إِنَّ أُنَاسًا يَصْعَدُونَ الْجَبَلَ فَقَالَ هَا هُنَا وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ رَأَيْتُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ رَمَى
Al-A 'mash said : I head Al-Hajjaj say: 'Do not say Surat Al-Baqarah, say: 'The Surah in which the cow (Al-Baqarah) is mentioned. ' I mentioned that to Ibrahim, and he said: Abdur-Rahman bi Yazdi told me, that he was with 'Abdullah when he stoned Jamratul 'Aqabah. He went down the middle of the valley, stood opposite it - meaning the Jamrah - and throew seven pebbiles at it, saying the Takbir with each pebble. I said; Some people climbed the mountain. He said: Here - by the One beside Whom there is no other God - is the place where the one to whom Surat Al-Baqarah was revelated stoned.
حضرت اعمش سے روایت ہے کہ میں نے حجاج کو یہ کہتے سنا کہ سورہ بقرہ نہ کہو بلکہ یوں کہو: وہ سورت جس میں گائے کا ذکر کیا گیا ہے۔ میں نے یہ بات حضرت ابراہیم نخعی سے ذکر کی۔ وہ فرمانے لگے: مجھے حضرت عبدالرحمن بن یزید نے بیان کیا کہ میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا جب انھوں نے جمرہ عقبہ کو رمی کی۔ آپ وادی کے پیٹ میں کھڑے ہوئے اور جمرے کی طرف منہ کیا، پھر اسے سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہا۔ میں نے کہا: کچھ لوگ پہاڑ پر چڑھ کر رمی کرتے ہیں۔ فرمانے لگے: قسم اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں! اس جگہ میں نے اس شخصیت کو رمی کرتے دیکھا جن پر سورہ بقرہ اتاری گئی۔
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سورۃ البقرہ کہنا درست ہے اور حجاج کا خیال صحیح نہیں ہے۔