You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ الْأَزْرَقُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أُخْرِجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ أَخْرَجُوا نَبِيَّهُمْ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ لَيَهْلِكُنَّ فَنَزَلَتْ أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَى نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ سَيَكُونُ قِتَالٌ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَهِيَ أَوَّلُ آيَةٍ نَزَلَتْ فِي الْقِتَالِ
Narrated It was narrated that Ibn Abbas said: “When the Prophet was expelled from Makkah, Abu Bakr said to him: ‘They have driven out their Prophet, verily to Allah we belong and to Him we return. They are surely doomed.’ Then it was revealed: ‘Permission to fight (against disbelievers) is given to those (believers) who are fought against, because they have been wronged; and surely, Allah is able to give them (believers) victory.’ Then I knew that there would be fighting.” Ibn Abbas said: “This is the first Verse that was revealed concerning fighting.”
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی ﷺ مکہ مکرمہ سے نکالے گئے تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ان لوگوں (مشرکین مکہ) نے اپنے نبی کو نکال دیا: اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ اب یہ لوگ ضرور تباہ وبرباد ہوں گے‘ پھر یہ آیت اتری: {اُذِنَ لِلَّذِیْنَ یُقٰتَلُوْنَ…… عَلیٰ نَصْرِھِمْ لَقَدِیْرٌ} ’’جن لوگوں سے بلاوجہ لڑائی کی جاتی ہے‘ انہیں بھی لڑنے (جہاد) کی اجازت دی جاتی ہے کیونکہ وہ مظلوم ہیں اور یقینا اللہ تعالیٰ ان کی مدد کرنے پر ضرور قادر ہے۔‘‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: مجھے یقین ہوگیا کہ اب عنقریب کافر وں سے لڑائی ہوگی۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ لڑائی کے (جوازکے) بارے میں یہ سب سے پہلی آیت تھی جو اتری۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/تفسیرالحج (۳۱۷۱)، (تحفة الأشراف: ۵۶۱۸)، مسند احمد (۱/۲۱۶)