You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَذَكَرَ آخَرَ قَبْلَهُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ وَوَلَّى النَّاسُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَاحِيَةٍ فِي اثْنَيْ عَشَرَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ وَفِيهِمْ طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ فَأَدْرَكَهُمْ الْمُشْرِكُونَ فَالْتَفَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ مَنْ لِلْقَوْمِ فَقَالَ طَلْحَةُ أَنَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا أَنْتَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ أَنْتَ فَقَاتَلَ حَتَّى قُتِلَ ثُمَّ الْتَفَتَ فَإِذَا الْمُشْرِكُونَ فَقَالَ مَنْ لِلْقَوْمِ فَقَالَ طَلْحَةُ أَنَا قَالَ كَمَا أَنْتَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ أَنَا فَقَالَ أَنْتَ فَقَاتَلَ حَتَّى قُتِلَ ثُمَّ لَمْ يَزَلْ يَقُولُ ذَلِكَ وَيَخْرُجُ إِلَيْهِمْ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَيُقَاتِلُ قِتَالَ مَنْ قَبْلَهُ حَتَّى يُقْتَلَ حَتَّى بَقِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لِلْقَوْمِ فَقَالَ طَلْحَةُ أَنَا فَقَاتَلَ طَلْحَةُ قِتَالَ الْأَحَدَ عَشَرَ حَتَّى ضُرِبَتْ يَدُهُ فَقُطِعَتْ أَصَابِعُهُ فَقَالَ حَسِّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ قُلْتَ بِسْمِ اللَّهِ لَرَفَعَتْكَ الْمَلَائِكَةُ وَالنَّاسُ يَنْظُرُونَ ثُمَّ رَدَّ اللَّهُ الْمُشْرِكِينَ
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: On the day of Uhud, the people ran away, and the Messenger of Allah (ﷺ) was in one position among twelve men of the Ansar, one of whom was Talhah bin 'Ubaidullah. He said: 'Who will face the people?' Talhah said: 'I will.' The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Stay where you are.' One of the Ansar said: 'I will, O Messenger of Allah (ﷺ).' He said: 'You (go ahead).' So he fought until he was killed. Then he turned and saw the idolators. He said: 'Who will face the people?' Talhah said: 'I will'. The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Stay where you are.' One of the Ansar said: 'I will, O Messenger of Allah (ﷺ).' He said: 'You (go ahead).' So he fought until he was killed. This carried on, and each man of the Ansar went out to face them and fought like the one before him, and was killed, until only the Messenger of Allah (ﷺ) and Talhah bin 'Ubaidullah were left. The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Who will face the people?' Talhah said: 'I will.' So Talhah fought like the eleven before him, until his hand was struck, and his fingers were cut off, and he exclaimed in pain. The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'If you had said Bismillah (in the Name of Allah), the angels would have lifted you up with the people looking on.' Then Allah drove back the idolators.
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: جب احد کا دن تھا اور لوگ بھاگ کھڑے ہوئے تو رسول اللہﷺ بارہ انصاریوں کے حصار میں (میدان کے) ایک کنارے میں (ڈٹے ہوئے) تھے۔ ان میں (ایک مہاجر) حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ مشرکوں نے انہیں گھیرا تو رسول اللہﷺ اپنے ساتھیوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’کون دشمنوں کا مقابلہ کرے گا؟‘‘ حضرت طلحہ نے کہا: میں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تو جس جگہ ہے وہیں ٹھہرا رہے‘‘ ایک انصاری نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں مقابلہ کرتا ہوں۔ فرمایا: ’ہاں‘ تو مقابلہ کر۔‘‘ اس نے لڑائی کی حتیٰ کہ وہ شہید ہوگیا۔ آپ نے پھر توجہ فرمائی تو مشرک ابھی تک موجود تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’کون دشمنوں کا مقابلہ کرے گا؟‘‘ حضرت طلحہ نے کہا: میں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو جہاں ہے وہیں رہ۔‘‘ ایک اور انصاری نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں۔ فرمایا: ’’ہاں‘ تو مقابلہ کر۔‘‘ اس نے لڑائی لڑی حتیٰ کہ وہ بھی شہید ہوگیا۔ آپ برابر یہی فرماتے رہے اور ایک ایک انصاری نکلتا رہا اور اپنے پیشرو کی طرح لڑائی کرتا رہا اور شہید ہوتا رہا حتیٰ کہ رسول اللہﷺ اور حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ ہی باقی رہ گئے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کون دشمنوں کا مقابلہ کرے گا؟‘‘ حضرت طلحہ نے کہا: میں کیا کروںگا۔ اور انہوں نے لڑائی شروع کردی۔ اور وہ اپنے پیشرو گیارہ انصاریوں کی طرح لڑے حتیٰـ کہ ان کے ہاتھ پر تلوار لگی اور انگلیاں کٹ گئیں۔ تو ان کے منہ سے ’’حَسَّ‘‘ (اوئی وغیرہ) نکلا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’(جب تجھے زخم لگاتھا) اگر تو بسم اللہ کہتا تو تجھے فرشتے اٹھا لیتے۔ اور لوگ دیکھتے رہتے۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کو پھیر دیا۔
وضاحت: ۱؎ : طلحہ بن عبیداللہ کا شمار اگرچہ ان بارہ انصاری صحابہ میں ہوا ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھے، لیکن یہ انصاری نہیں ہیں، یہ اور بات ہے کہ تغلیباً سبھی کو انصاری کہا گیا ہے۔ «حس» : یہ کلمہ درد کی شدت کے وقت بولا جاتا ہے۔