You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ حَدَّثَنِي ابْنُ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ لَمَّا انْقَضَتْ عِدَّتُهَا بَعَثَ إِلَيْهَا أَبُو بَكْرٍ يَخْطُبُهَا عَلَيْهِ فَلَمْ تَزَوَّجْهُ فَبَعَثَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَخْطُبُهَا عَلَيْهِ فَقَالَتْ أَخْبِرْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي امْرَأَةٌ غَيْرَى وَأَنِّي امْرَأَةٌ مُصْبِيَةٌ وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَوْلِيَائِي شَاهِدٌ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ ارْجِعْ إِلَيْهَا فَقُلْ لَهَا أَمَّا قَوْلُكِ إِنِّي امْرَأَةٌ غَيْرَى فَسَأَدْعُو اللَّهَ لَكِ فَيُذْهِبُ غَيْرَتَكِ وَأَمَّا قَوْلُكِ إِنِّي امْرَأَةٌ مُصْبِيَةٌ فَسَتُكْفَيْنَ صِبْيَانَكِ وَأَمَّا قَوْلُكِ أَنْ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَوْلِيَائِي شَاهِدٌ فَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَوْلِيَائِكِ شَاهِدٌ وَلَا غَائِبٌ يَكْرَهُ ذَلِكَ فَقَالَتْ لِابْنِهَا يَا عُمَرُ قُمْ فَزَوِّجْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَزَوَّجَهُ مُخْتَصَرٌ
It was narrated from Umm Salamah, that when her 'Iddah had ended, Abu Bakr sent word to her proposing marriage to her, but she did not marry him. Then the Messenger of Allah sent 'Umar bin Al-Khattab with a proposal of marriage. She said: Tell the Messenger of Allah that I am a jealous woman and that I have sons, and none of my guardians are present. He went to the Messenger of Allah and told him that. He said: Go back to her and tell her: As for your saying that you are a jealous woman, I will pray to Allah for you to take away your jealousy. As for your saying that you have sons, your sons will be taken care of. And as for your saying that none of your guardians are present, none of your guardians, present or absent, would object to that. She said to her son: O 'Umar, get up and perform the marriage to the Messenger of Allah, so he performed the marriage.
حضرت ام سلمہؓ سے روایت ہے کہ جب میری عدت ختم ہوگئی تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے میرے پاس اپنے نکاح کا پیغام بھیجا۔ میں نے قبول نہ کیا‘ پھر رسول اللہﷺ نے حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کو اپنے نکاح کا پیغام دے کر بھیجا۔ میںنے کہا: رسول اللہﷺ سے عرض کریں کہ میں بہت غیرت والی عورت ہوں۔ (آپ کی دوسری بیویوں سے نباہ نہ ہوسکے گا۔) پھر میرے (سابقہ خاوند سے میرے) بچے بھی ہیں‘ نیز اس وقت میرے اولیاء میں سے کوئی یہاں موجود نہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہﷺ کے پاس آئے اور آپ سے یہ باتیں ذکر کیں۔ آپ نے فرمایا: ’’دوبارہ جاؤ اور اسے کہو: تمہارا یہ کہنا کہ ’’میں غیرت والی عورت ہوں‘‘ تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کروں گا کہ اللہ تعالیٰ تیری (بے جا) غیرت کو ختم کردے۔ اور تمہارا یہ کہنا کہ ’’میرے بچے ہیں‘‘ تو تجھے ان کی فکر نہیں کرنی چاہیے‘ انہیں خرچہ وغیرہ دیا جائے گا۔ باقی رہی تمہاری یہ بات کہ ’’میرے اولیاء میں سے کوئی خاص نہیں‘‘ تو سن لے کہ تیرے اولیاء میں سے کوئی شخص بھی خواہ وہ حاضر ہو یا غائب‘ اس کام کو ناپسند نہیں کرے گا۔‘‘ میں نے اپنے بیٹے سے کہا: اے عمر! اٹھو اور میرا رسول اللہﷺ سے نکاح کردو۔ چنانچہ اس نے آپ سے میرا نکاح کردیا۔ یہ حدیث مختصر بیان کی گئی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ۱۸۲۰۴)، مسند احمد (۶/۲۹۵، ۳۱۳، ۳۱۷، ۳۲۰، ۳۲۱)