You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ امْرَأَةُ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ عِنْدَهُ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ تَحْتَ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ فَطَلَّقَنِي الْبَتَّةَ فَتَزَوَّجْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزَّبِيرِ وَإِنَّهُ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ هَذِهِ الْهُدْبَةِ وَأَخَذَتْ هُدْبَةً مِنْ جِلْبَابِهَا وَخَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ بِالْبَابِ فَلَمْ يَأْذَنْ لَهُ فَقَالَ يَا أَبَا بَكْرٍ أَلَا تَسْمَعُ هَذِهِ تَجْهَرُ بِمَا تَجْهَرُ بِهِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَى رِفَاعَةَ لَا حَتَّى تَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ وَيَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ
It was narrated that 'Aishah said: The wife of Rifa'ah Al-Qurazi came to the Prophet when Abu Bakr was with him, and she said: 'O Messenger of Allah! I was married to Rifa'ah Al-Qurazi and he divorced me, and made it irrevocable. Then I married 'Abdur-Rahman bin Az-Zabir, and by Allah, O Messenger of Allah, what he has is like this fringe;' and she held up a fringe of her Jilbab. Khalid bin Sa'eed was at the door and he did not let him in. He said: 'O Abu Bakr? Do you not hear this woman speaking in such an audacious manner in the presence of the Messenger of Allah?' He said: 'Do you want to go back to Rifa'ah? No, not until you taste his sweetness and he tastes your sweetness.'
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ حضرت رفاعہ قرظی رضی اللہ عنہ کی بیوی رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی جب کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی آپ کے پاس موجود تھے۔ کہنے لگی: اے اللہ کے رسول! میں (پہلے) رفاعہ قرظی کے نکاح میں تھی۔ لیکن انہوں نے مجھے بتہ طلاق دے دی۔ میں نے (عدت گزارنے کے بعد) حضرت عبدالرحمن بن زبیر رضی اللہ عنہ سے شادی کرلی۔ اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! ان کا عضو تو کپڑے کے اس ان بنے کنارے کی طرح ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی چادر کا ایک کنارہ پکڑ کر دکھادیا۔ حضرت خالد بن سعید رضی اللہ عنہ باہر دروازے پر تھے۔ آپ نے انہیں اندر آنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ وہ کہنے لگے: اے ابوبکر! آپ اس عورت کی بات نہیں سن رہے؟ یہ رسول اللہﷺ کے پاس بھی وہی کچھ کہہ رہی ہے جو کچھ (باہر) کہتی پھرتی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’تو رفاعہ کے نکاح میں جانا چاہتی ہے؟ تو نہیں جاسکتی حتیٰ کہ تو عبدالرحمن بن زبیر سے اور وہ تجھ سے لذت جماع حاصل کرے۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : یعنی وہ تو عورت کے قابل ہی نہیں ہیں۔