You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ سَهْلٍ أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الصُّبْحِ فَوَجَدَ حَبِيبَةَ بِنْتَ سَهْلٍ عِنْدَ بَابِهِ فِي الْغَلَسِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ هَذِهِ قَالَتْ أَنَا حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَا شَأْنُكِ قَالَتْ لَا أَنَا وَلَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ لِزَوْجِهَا فَلَمَّا جَاءَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ قَدْ ذَكَرَتْ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَذْكُرَ فَقَالَتْ حَبِيبَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كُلُّ مَا أَعْطَانِي عِنْدِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِثَابِتٍ خُذْ مِنْهَا فَأَخَذَ مِنْهَا وَجَلَسَتْ فِي أَهْلِهَا
It was narrated from Yahya bin Sa'eed, from 'Amrah bint 'Abdur-Rahman, that she told him about Habibah bint Sahl: She was married to Thabit bin Qais bin Shammas. The Messenger of Allah went out to pray As-Subh and he found Habibah bint Sahl at his door at the end of the night. The Messenger of Allah said: 'Who is this?' She said: 'I am Habibah bint Sahl, O Messenger of Allah.' He said: 'What is the matter?' She said: 'I cannot live with Thabit bin Qais' -her husband. When Thabit bin Qais came, the Messenger of Allah said to him: 'Here is Habibah bint Sahl and she has said what Allah willed she should say.' Habibah said: 'O Messenger of Allah, everything that he gave me is with me.' The Messenger of Allah said: 'Take it from her.' So he took it from her and she stayed with her family.
۔حضرت حبیبہ بنت سہلؓ سے روایت ہے کہ وہ حضرت ثاقب بن قیس بن شماس کے نکاح تھی۔ رسول اللہﷺ صبح کی نماز کے لیے نکلے تو حبیبہ بنت سہل کو اندھیرے میں اپنے دروازے کے پاس کھڑے پایا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کون ہے۔؟‘‘ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں حبیبہ بن سہل ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم کیسے؟‘‘ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نہیں اور ثابت بن قیس نہیں۔ اپنے شوہر کے متعلق کہا۔ (مطلب یہ تھا کہ اب میںاور میرا خاوند ثابت بن قیس اکٹھے نہیں رہ سکتے۔) جب حضرت ثابت قیس آئے تو رسول اللہﷺ نے ان سے کہا: ’’یہ حبیبہ بن سہل (آئی) ہے اور اللہ تعالیٰ کو جو کچھ منظور تھا اس نے (مجھ سے) بیان کیا۔‘‘ حبیبہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! انہوں نے جو کچھ (حق مہر) مجھے دیا تھا‘ میرے پاس موجود ہے۔ رسول اللہﷺ نے ثابت سے کہا: ’’اپنا مال اس سے واپس لے لے۔‘ چنانچہ انہوں نے واپس لے لیا اور حبیبہ اپنے گھر والوں کے ہاں (میکے میں) بیٹھ رہی۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الطلاق ۱۸ (۲۲۲۷)، (تحفة الأشراف: ۱۵۷۹۲)، موطا امام مالک/ الطلاق ۱۱ (۳۱)، سنن الدارمی/الطلاق ۷ (۲۳۱۷)