You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ يَقُولُ اخْتَلَفَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَابْنُ عَبَّاسٍ فِي الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا إِذَا وَضَعَتْ حَمْلَهَا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ تُزَوَّجُ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَبْعَدَ الْأَجَلَيْنِ فَبَعَثُوا إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ فَقَالَتْ تُوُفِّيَ زَوْجُ سُبَيْعَةَ فَوَلَدَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِخَمْسَةَ عَشَرَ نِصْفِ شَهْرٍ قَالَتْ فَخَطَبَهَا رَجُلَانِ فَحَطَّتْ بِنَفْسِهَا إِلَى أَحَدِهِمَا فَلَمَّا خَشُوا أَنْ تَفْتَاتَ بِنَفْسِهَا قَالُوا إِنَّكِ لَا تَحِلِّينَ قَالَتْ فَانْطَلَقْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَدْ حَلَلْتِ فَانْكِحِي مَنْ شِئْتِ
Abu Salamah said: Abu Hurairah and Ibn 'Abbas differed concerning the widow who gives birth after her husband's death. Abu Hurairah said: 'She may be married.' Ibn 'Abbas said: '(She has to wait) for the longer of the two periods.' They sent word to Umm Salamah and she said: 'The husband of Subai'ah died and she gave birth fifteen days -half a month- after her husband died.' She said: 'Two men proposed marriage to her, and she was inclined toward one of them. When they feared that she was becoming single-minded (on this issue, and not consulting her family), they said: It is not permissible for you to marry. She went to the Messenger of Allah and he said: 'It is permissible for you to marry, so marry whomever you want.''
حضرت ابوسمہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور حضرت ابن عباسf میں اس عورت کے بارے میں اختلاف ہوگیا جس کا خاوند فوت ہوگیا۔ بعد میں اس نے بچہ جن دیا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: وہ آگے شادی کرسکتی ہے۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا: نہیں‘ وہ بعد والی عدت پوری کرے‘ پھر انہوں نے حضرت ام سلمہؓکے پاس (فیصلے کے لیے) پیغام بھیجا تو انہوں نے فرمایا: حضرت سبیعہ کا خاوند فوت ہوگیا۔ اس نے وفات سے پندرہ دن‘ یعنی نصف مہینہ بعد بچہ جن دیا۔ اسے دو آدمیوں نے شادی کا پیغام بھیج دیا۔ وہ ان میں سے ایک کی طرف مائل ہوگئی۔ دوسرے شخص اور اس کے ساتھیوں نے محسوس کیا کہ وہ اپنی مرضی کرے گی تو وہ کہنے لگے:تیری تو عدت پوری نہیں ہوئی۔ وہ کہتی ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے پاس گئی تو آپ نے فرمایا: ’’تیری عدت پوری ہوچکی ہے جس سے چاہے نکاح کر۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد النسائي (تحفة الأشراف: ۱۸۲۳۳)، مسند احمد (۶/۳۱۱، ۳۱۹)