You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُجَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَّامٍ الدِّمَشْقِيُّ عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ الْجُهَنِيِّ قَالَ كَانَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ يَمُرُّ بِي فَيَقُولُ يَا خَالِدُ اخْرُجْ بِنَا نَرْمِي فَلَمَّا كَانَ ذَاتَ يَوْمٍ أَبْطَأْتُ عَنْهُ فَقَالَ يَا خَالِدُ تَعَالَ أُخْبِرْكَ بِمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ بِالسَّهْمِ الْوَاحِدِ ثَلَاثَةَ نَفَرٍ الْجَنَّةَ صَانِعَهُ يَحْتَسِبُ فِي صُنْعِهِ الْخَيْرَ وَالرَّامِيَ بِهِ وَمُنَبِّلَهُ وَارْمُوا وَارْكَبُوا وَأَنْ تَرْمُوا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ تَرْكَبُوا وَلَيْسَ اللَّهْوُ إِلَّا فِي ثَلَاثَةٍ تَأْدِيبِ الرَّجُلِ فَرَسَهُ وَمُلَاعَبَتِهِ امْرَأَتَهُ وَرَمْيِهِ بِقَوْسِهِ وَنَبْلِهِ وَمَنْ تَرَكَ الرَّمْيَ بَعْدَ مَا عَلِمَهُ رَغْبَةً عَنْهُ فَإِنَّهَا نِعْمَةٌ كَفَرَهَا أَوْ قَالَ كَفَرَ بِهَا
It was narrated that Khalid bin Yazid Al-Juhani said: Uqbah bin 'Amir used to pass by me and say: 'O Khalid, let us go out and shoot arrows.' One day I came late and he said: 'O Khalid, come and I will tell you what the Messenger of Allah said.' So I went to him and he said: 'The Messenger of Allah said: Allah will admit three people to Paradise because of one arrow: The one who makes it seeking good thereby, the one who shoots it and the one who hands it to him. So shoot and ride, and if you shoot that is dearer to me than if you ride. And play is only in three things: A man training his horse, and playing with his wife, and shooting with his bow and arrow. Whoever gives up shooting after learning it because he is no longer interested in it, that is a blessing for which he is ungrateful -or that he has rejected.'
حضرت خالد بن یزید جہنی سے روایت ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ میرے پاس سے گزرتے تو فرماتے: خالد! آؤ باہر جا کر تیراندازی کریں۔ ایک دن مجھے ذرا دیر ہوگئی تو فرمانے لگے: خالدآؤ میں تمہیں وہ بات بتاتا ہوں جو رسول اللہﷺ نے فرمائی ہے۔ میں ان کے پاس پہنچا تو فرمانے لگے: رسول اللہﷺنے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین اشخاص کو جنت میں داخل فرمائے گا: ایک تو تیر بنانے والا‘ جو تیر بناتے وقت اچھی (جہاد یا ثواب کی) نیت رکھتا ہے۔ دوسرا تیر پھینکنے والا‘ اور تیسرا تیر پکڑانے والا۔ تیر اندازی (کی مشق) کیا کرو اور سواری (کی مشق) کیا کرو۔ اور میرے نزدیک تیراندازی گھوڑ سواری سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ مستحب کھیل صرف تین ہیں: آدمی اپنے گھوڑے کو تربیت دے یا اپنی بیوی سے دل لگی کرے یا اپنے تیر کمان سے تیر اندازی (کی مشق) کرے۔ جس آدمی نے تیر اندازی سیکھنے کے بعد اسے اہمیت نہ دیتے ہوئے چھوڑ دیا تو اس نے (اللہ تعالیٰ کی) نعمت کی ناشکری کی۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۳۱۴۸