You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو كُدَيْنَةَ عَنْ عَطَاءٍ وَهُوَ ابْنُ السَّائِبِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَلَا تَقْرَبُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ وَ إِنَّ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَالَ الْيَتَامَى ظُلْمًا قَالَ اجْتَنَبَ النَّاسُ مَالَ الْيَتِيمِ وَطَعَامَهُ فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ فَشَكَوْا ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْيَتَامَى قُلْ إِصْلَاحٌ لَهُمْ خَيْرٌ إِلَى قَوْلِهِ لَأَعْنَتَكُمْ(البقرۃ:220)
It was narrated that Ibn 'Abbas said: When these Verses were revealed - 'And come not near to the orphan's property, except to improve it,' and 'Verily, those who unjustly eat up the property of orphans' - the people avoided the property and food of the orphans. That caused hardship to the Muslims and they complained about that to the Prophet. Then Allah revealed: 'And they ask you concerning orphans. Say: The best thing is to work honestly in their property, and if you mix your affairs with theirs, then they are your brothers. And Allah knows him who means mischief (e.g. to swallow their property) from him who means good (e.g. to save their property). And if Allah had wished, He could have put you into difficulties.'
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: جب یہ آیت اتری: {وَلاَ تَقْرَبُوْا الْیَتِیْمِ اِلاَّ بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ} ’’اور تم یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر انتہائی اچھے انداز سے۔‘‘ اور {اِنَّ الَّذِیْنَ یَاْکُلُوْنَ اَمْوَالَ الْیَتٰمٰی ظُلْماً} ’’جو لوگ ظلم کے ساتھ ناحق یتیموںکا مال کھاتے ہیں…الخ‘‘ تو لوگوں نے یتیموں کے مال کھانیاور پینے سے علیحدگی اختیار کرلی۔ اس سے مسلمانوں کے لیے مشقت پیداہوئی‘ چنانچہ انہوں نے ا س کی شکایت رسول اللہﷺ سے کی۔ پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاردی: {یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْیَتٰمٰی قُلْ اِصْلاحٌ لَّھُمْ خَیْ… لَاَعْنَتَکُمْ} ’’لوگ آپ سے یتیم بچوں (کے ساتھ رہنے) کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ کہہ دیجئے: ان کی اصلاح کرنا بہتر ہے۔… (اور اگر اللہ چاہتا تو) تمہیں تکلیف مں ڈال دیتا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الوصایا ۷ (۲۸۷۱)، (تحفة الأشراف: ۵۵۶۹)، مسند احمد (۱/۳۲۵)