You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ كَانَ طَاوُسٌ يَكْرَهُ أَنْ يُؤَاجِرَ أَرْضَهُ بِالذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلَا يَرَى بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ بَأْسًا فَقَالَ لَهُ مُجَاهِدٌ اذْهَبْ إِلَى ابْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ فَاسْمَعْ مِنْهُ حَدِيثَهُ فَقَالَ إِنِّي وَاللَّهِ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْهُ مَا فَعَلْتُهُ وَلَكِنْ حَدَّثَنِي مَنْ هُوَ أَعْلَمُ مِنْهُ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا قَالَ لَأَنْ يَمْنَحَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ أَرْضَهُ خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ عَلَيْهَا خَرَاجًا مَعْلُومًا وَقَدْ اخْتُلِفَ عَلَى عَطَاءٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ رَافِعٍ وَقَدْ تَقَدَّمَ ذِكْرُنَا لَهُ وَقَالَ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ
It was narrated that 'Amr bin Dinar said: Tawus regarded it disliked renting out land for gold and silver, but he did not see anything wrong with leasing it in return for one-third or one-quarter (of the yield). Mujahid said to him: 'Go to Ibn Rafi' bin Khadij and listen to his Hadith.' He said: 'By Allah, if I knew that the Messenger of Allah had forbidden that I would not have done it. But my Hadith comes from one who is more knowledgeable than him. Ibn 'Abbas (said) that the Messenger of Allah said: If one of you were to give his land to his brother (to cultivate it), that would be better than taking an agreed portion of the yield. '
حضرت عمروبن دینار بیان کرتے ہیں کہ حضرت طاوس اپنی زمین سونے چاندی (یعنی رقم) کے عوض ٹھیکے پر دینا پسند کرتے تھے لیکن تہائی یا چوتھائی پیداوار کے عوض بٹائی پر دینا جائز سمجھتے تھے۔ حضرت مجاہد نے ان سے کہا: حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کے بیٹے کے ہاں جائیے اور ان سے ان کی حدیث سنیے۔ انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! اگر مجھے علم ہوتا کہ رسول اللہﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے تو میں ہر گز یہ کام نہ کرتا لیکن مجھے ان سے بڑے عالم حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ رسول اللہﷺ نے تو صرف یہ فرمایا تھا: ’’تم میں سے کوئی شخص اپنے (مسلمان) بھائی کو اپنی (فالتو)ٌ زمین بطور عطیہ کے دے دے تو یہ اس کے لیے بہتر ہے‘ بجائے اس بات کے کہ وہ اس سے مقررہ پیداوار وصول کرلے۔‘‘اس حدیث میں عطاء پر اختلاف کیا گیا ہے (عطاء کے شاگردوں نے اس پر اختلاف کیا ہے اور وہ اس طرح کہ) عبدالملک بن میسرہ نے (جب بیان کیا تو) کہا: عن عطاء عن رافع۔ اس کا ذکر ہم سابقہ حدیث میں کر آئے ہیں۔ اور عبدالملک بن ابی سلیمان نے (جب بیان کیا تو) کہا: عن عطاء عن جابر۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحرث ۱۰ (۲۳۳۰)، ۱۸ (۲۳۴۲)، الہبة ۳۵ (۲۶۳۴)، صحیح مسلم/البیوع ۲۱(۱۵۵۰)، سنن ابی داود/البیوع ۳۱ (۳۳۸۹)، سنن الترمذی/الأحکام ۴۲ (۱۳۸۵)، سنن ابن ماجہ/الرہون ۹ (۲۴۵۶)، ۱۱(۲۴۶۴)، (تحفة الأشراف: ۵۷۳۵) مسند احمد (۱/۲۳۴، ۲۸۱، ۳۴۹) (صحیح)