You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الْخَطْمِيِّ وَاسْمُهُ عُمَيْرُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ أَرْسَلَنِي عَمِّي وَغُلَامًا لَهُ إِلَى سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَسْأَلُهُ عَنْ الْمُزَارَعَةِ فَقَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ لَا يَرَى بِهَا بَأْسًا حَتَّى بَلَغَهُ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ حَدِيثٌ فَلَقِيَهُ فَقَالَ رَافِعٌ أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي حَارِثَةَ فَرَأَى زَرْعًا فَقَالَ مَا أَحْسَنَ زَرْعَ ظُهَيْرٍ فَقَالُوا لَيْسَ لِظُهَيْرٍ فَقَالَ أَلَيْسَ أَرْضُ ظُهَيْرٍ قَالُوا بَلَى وَلَكِنَّهُ أَزْرَعَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُذُوا زَرْعَكُمْ وَرُدُّوا إِلَيْهِ نَفَقَتَهُ قَالَ فَأَخَذْنَا زَرْعَنَا وَرَدَدْنَا إِلَيْهِ نَفَقَتَهُ وَرَوَاهُ طَارِقُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدٍ وَاخْتُلِفَ عَلَيْهِ فِيهِ
It was narrated that Abu Ja'far Al-Khatmi - whose name was 'Umair bin Yazid - said: My paternal uncle sent me with a slave of his, to Sa'eed bin Al-Musayyab to ask him about Al-Muzara'ah. He said: 'Ibn 'Umar did not see anything wrong with it, until he heard the Hadith from Rafi' bin Khadij. Then he met him, and Rafi' said: The Prophet came to Banu Harithah and saw some crops. He said: 'How good are the crops of Zubair.' They said: 'It is not Zubair's.' He said: 'Is the land not Zubair's?' They said: 'No (it is not his), rather he is leasing it.' The Messenger of Allah said: 'Take your crops and give him what he spent.' So we took our crops, and gave him what he had spent.
حضرت ابوجعفر عمیر بن یزید خطمی سے روایت ہے کہ میرے چچا نے مجھے اور اپنے ایک غلام کو حضرت سعید بن مسیت رحمہ اللہ کے پاس بٹائی کے بارے میں پوچھنے کے لیے بھیجا۔ تو وہ فرمانے لگے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے حتیٰ کہ ان کے پاس حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کی حدیث پہنچی تو وہ ان سے جا کر ملے۔ حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’نبی اکرمﷺ بنو حارثہ کے ہاں تشریف لائے تو آپ نے ایک کھیت دیکھا۔ آپ نے فرمایا: ’’ظہیر کی کھیتی کس قدر اچھی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: یہ کھیتی ظہیر کی نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا یہ ظہیر کی زمین نہیں؟‘‘ لوگوں نے کہا: ضرور یہ زمین اسی کی ہے مگر اس نے آگے کرائے پر دے رکھی ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اپنی کھیتی لو اور اس سے اس کا خرچہ واپس کردو۔‘‘ حضرت رافع نے فرمایا: ہم نے اپنی کھیتی (فصل) لے لی اور مزارع کو اس کا خرچہ اور محنت واپس کردی۔طارق بن عبدالرحمن نے اس روایت کو سعید بن مسیت سے روایت کیا ہے لیکن راویوں نے اس حدیث میں ان پر اختلاف کیا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/البیوع ۳۲ (۳۳۹۹)، (تحفة الأشراف: ۳۵۵۸) (صحیح)