You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَيُّوبُ عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ كُنَّا نُحَاقِلُ بِالْأَرْضِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنُكْرِيهَا بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالطَّعَامِ الْمُسَمَّى فَجَاءَ ذَاتَ يَوْمٍ رَجُلٌ مِنْ عُمُومَتِي فَقَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ كَانَ لَنَا نَافِعًا وَطَوَاعِيَةُ اللَّهِ وَرَسُولِهِ أَنْفَعُ لَنَا نَهَانَا أَنْ نُحَاقِلَ بِالْأَرْضِ وَنُكْرِيَهَا بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالطَّعَامِ الْمُسَمَّى وَأَمَرَ رَبَّ الْأَرْضِ أَنْ يَزْرَعَهَا أَوْ يُزْرِعَهَا وَكَرِهَ كِرَاءَهَا وَمَا سِوَى ذَلِكَ أَيُّوبُ لَمْ يَسْمَعْهُ مِنْ يَعْلَى
It was narrated that Rafi' bin Khadij said: At the time of the Messenger of Allah we used to lease land on the basis of Al-Muhaqalah, so we would lease it in return for one-third or one-quarter of the yield, or a specified amount of food (produce). One day, a man among my paternal uncles came and said 'The Messenger of Allah has forbidden me to do something that was beneficial for us, but obedience to Allah and His Messenger is more beneficial for us. He has forbidden us to lease land on the basis of Al-Muhaqalah and to lease it in return for one-third or one-quarter of the yield, and for a specified amount of food (produce). And he commanded the landowner to cultivate it (himself) or to give it to someone else to cultivate. He did not like leasing it or anything else.'
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم رسول اللہﷺ کے زمانے میں اپنی زمینیں پیداوار کی تہائی یا چوتھائی یا مقررہ مقدار میں غلے کے عوض بٹائی پر دیا کرتے تھے۔ ایک دن میرے چچاؤں میں سے کوئی صاحب آئے اور کہنے لگے: رسول اللہﷺ نے مجھے ایسے کام سے روک دیا ہے جو ہمارے لیے بہت مفید تھا‘ جبکہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت ہمارے لیے ہر چیز سے بڑھ کر مفید ہے۔ آپ نے ہمیں زمینیں پیداوار کے تہائی یا چوتھائی حصے یا معین غلے کے عوض بٹائی پر دینے سے منع فرمادیا ہے۔ اور آپ نے زمین کے مالک کو حکم دیا ہے کہ وہ خود کاشت کرے یا کسی (مسلمان بھائی) کو بلامعاوضہ کاشت کے لیے دے دے۔ آپ نے بٹائی ٹھیکے وغیرہ کو سخت ناپسند فرمایا ہے۔ایوب نے یعلی بن حکیم سے یہ حدیث نہیں سنی۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحرث ۱۸ (۲۳۴۶)، ۱۹ (۲۳۳۷)، صحیح مسلم/البیوع ۱۸ (۱۵۴۸)، سنن ابی داود/البیوع ۳۲ (۳۳۹۵)، سنن ابن ماجہ/الرہون ۱۲ (۲۴۶۵)، (تحفة الأشراف: ۳۵۵۹، ۱۵۵۷۰)، مسند احمد (۳/۴۶۵، ۴/۱۶۹)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۳۹۲۷- ۳۹۲۹، ۳۹۴۰، ۳۹۴۱) (صحیح)