You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا الثَّوْرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: بَعَثَ عَلِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْيَمَنِ بِذُهَيْبَةٍ فِي تُرْبَتِهَا، فَقَسَمَهَا بَيْنَ الْأَقْرَعِ بْنِ حَابِسٍ الْحَنْظَلِيِّ، ثُمَّ أَحَدِ بَنِي مُجَاشِعٍ، وَبَيْنَ عُيَيْنَةَ بْنِ بَدْرٍ الْفَزَارِيِّ، وَبَيْنَ عَلْقَمَةَ بْنِ عُلَاثَةَ الْعَامِرِيِّ، ثُمَّ أَحَدِ بَنِي كِلَابٍ، وَبَيْنَ زَيْدِ الْخَيْلِ الطَّائِيِّ، ثُمَّ أَحَدِ بَنِي نَبْهَانَ قَالَ: فَغَضِبَتْ قُرَيْشٌ وَالْأَنْصَارُ وَقَالُوا: يُعْطِي صَنَادِيدَ أَهْلِ نَجْدٍ، وَيَدَعُنَا، فَقَالَ: «إِنَّمَا أَتَأَلَّفُهُمْ» فَأَقْبَلَ رَجُلٌ غَائِرُ الْعَيْنَيْنِ، نَاتِئُ الْوَجْنَتَيْنِ، كَثُّ اللِّحْيَةِ، مَحْلُوقُ الرَّأْسِ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ، اتَّقِ اللَّهَ، قَالَ: «مَنْ يُطِعِ اللَّهَ إِذَا عَصَيْتُهُ، أَيَأْمَنُنِي عَلَى أَهْلِ الْأَرْضِ، وَلَا تَأْمَنُونِي» فَسَأَلَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ، قَتْلَهُ فَمَنَعَهُ، فَلَمَّا وَلَّى، قَالَ: «إِنَّ مِنْ ضِئْضِئِ هَذَا قَوْمًا يَخْرُجُونَ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حَنَاجِرَهُمْ، يَمْرُقُونَ مِنَ الدِّينِ مُرُوقَ السَّهْمِ مِنَ الرَّمِيَّةِ، يَقْتُلُونَ أَهْلَ الْإِسْلَامِ، وَيَدَعُونَ أَهْلَ الْأَوْثَانِ، لَئِنْ أَنَا أَدْرَكْتُهُمْ لَأَقْتُلَنَّهُمْ قَتْلَ عَادٍ»
It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri said: When 'Ali was in Yemen, he sent some gold that was still enclosed in rock to the Prophet [SAW], who distributed it among Al-Aqra' bin Habis Al-Hanzali, who belonged to Banu Mujashi', 'Uyaynah bin Badr Al-Fazari, 'Alqamah bin 'Ulathah Al-'Amiri, who belonged to Banu Kilab and Zaid Al-Khail At-Ta'I, who belonged to Banu Nabhan. The Quraish and the Ansar became angry and said: 'He gives to the chiefs of Najd and ignores us!' He said: 'I am seeking to win them over (firmly to Islam).' Then a man with sunken eyes, a bulging forehead, a thick beard and a shaven head came and said: 'O Muhammad, fear Allah!' He said: 'Who will obey Allah if I do not? He trusts me with the people of this Earth but you do not trust me.' A man among the people asked for permission to kill him, but he did not let him do that. When (the man) went away, he (the Prophet [SAW]) said: 'Among the offspring of this man there will be people who will recite the Qur'an but it will not go beyond their throats, and they will go out of Islam as an arrow goes through the target. They will kill the Muslims and leave the idol-worshippers alone. If I live to see them, I will kill them as the killing of 'Ad.'
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے، جب وہ یمن کے حاکم تھے، رسول اللہﷺ کی خدمت میں کچھ سونا بھیجا جو ابھی مٹی سے الگ نہیں کیا گیا تھا۔ آپ نے وہ سارا سونا تقسیم فرما دیا، اقرع بن حابس حنظلی کو، جو کہ بنو مجاشع سے تھے، عیینہ بن بدر فزاری کو، علقبمہ بن علاثہ عامری کو، جو کہ بنو کلاب میں سے تھا اور زید خیل طائی کو جو کہ بنو نبہان میں سے تھا۔ اس بات سے قریش اور انصار کو غصہ آ گیا۔ وہ کہنے لگے: آپ نجدی سرداروں کو دے رہے ہیں اور ہمیں چھوڑ رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’میں ان کی تالیف قلب کرتا ہوں۔‘‘ اتنے میں ایک آدمی آیا جس کی آنکھیں اندر کو دھنسی ہوئی، رخسار ابھرے ہوئے، ڈاڑھی گھنی اور سر منڈا ہوا تھا، وہ کہنے لگا: اے محمد! اللہ سے ڈر۔ آپ نے فرمایا: ’’اگر میں ہی اللہ کا نافرمان ہوں تو کون اللہ کی اطاعت کرے گا؟ اس (اللہ تعالیٰ) نے تو مجھے زمین والوں پر امین بنایا ہے (تبھی تو مجھیح نبوت سے سرفراز فرمایا ہے) لیکن تم مجھے امانت دار نہیں سمجھتے؟‘‘ چنانچہ حاضرین میں سے ایک شخص نے اس کے قتل کی اجازت طلب کی لیکن آپ نے اجازت نہ دی۔ جب وہ آدمی چلا گیا تو آپ نے فرمایا: اس کی نسل سے کچھ ایسے لوگ نمودار ہوں گے جو قرآن پڑھیں گے مگر وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں جائے گا۔ دین سے اس طرح صاف نکل جائیں گے جس طرح تیر اپنے شکار سے صاف نکل جاتا ہے۔ وہ مسلمانوں کو قتل کریں گے۔ بت پرستوں کو کچھ نہیں کہیں گے۔ (اللہ کی قسم!) اگر میں نے انہیں پایا تو انہیں قوم عاد کی طرح قتل کر دوں گا۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : کتاب تحریم الدم یا کتاب المحاربۃ (جنگ) سے مطابقت اسی جملے سے ہے، یعنی : خارجیوں کا خون بہانا جائز ہے، اس لیے علی رضی اللہ عنہ نے ان سے جنگ کی تھی۔