You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ قَالَ: أَنْبَأَنَا مَحْبُوبٌ قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ خُصَيْفٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ: الْخُمُسُ الَّذِي لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَرَابَتِهِ، لَا يَأْكُلُونَ مِنَ الصَّدَقَةِ شَيْئًا، «فَكَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُمُسُ الْخُمُسِ، وَلِذِي قَرَابَتِهِ خُمُسُ الْخُمُسِ، وَلِلْيَتَامَى مِثْلُ ذَلِكَ، وَلِلْمَسَاكِينِ مِثْلُ ذَلِكَ، وَلِابْنِ السَّبِيلِ مِثْلُ ذَلِكَ» قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: قَالَ اللَّهُ جَلَّ ثَنَاؤُهُ: وَاعْلَمُوا أَنَّمَا غَنِمْتُمْ مِنْ شَيْءٍ فَأَنَّ لِلَّهِ خُمُسَهُ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَقَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ: {لِلَّهِ} [الأنفال: 41] ابْتِدَاءُ كَلَامٍ لِأَنَّ الْأَشْيَاءَ كُلَّهَا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَلَعَلَّهُ إِنَّمَا اسْتَفْتَحَ الْكَلَامَ فِي الْفَيْءِ وَالْخُمُسِ بِذِكْرِ نَفْسِهِ لِأَنَّهَا أَشْرَفُ الْكَسْبِ، وَلَمْ يَنْسِبِ الصَّدَقَةَ إِلَى نَفْسِهِ عَزَّ وَجَلَّ لِأَنَّهَا أَوْسَاخُ النَّاسِ وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ، وَقَدْ قِيلَ يُؤْخَذُ مِنَ الْغَنِيمَةِ شَيْءٌ فَيُجْعَلُ فِي الْكَعْبَةِ وَهُوَ السَّهْمُ الَّذِي لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَسَهْمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْإِمَامِ يَشْتَرِي الْكُرَاعَ مِنْهُ وَالسِّلَاحَ، وَيُعْطِي مِنْهُ مَنْ رَأَى مِمَّنْ رَأَى فِيهِ غَنَاءً وَمَنْفَعَةً لِأَهْلِ الْإِسْلَامِ، وَمِنْ أَهْلِ الْحَدِيثِ وَالْعِلْمِ وَالْفِقْهِ وَالْقُرْآنِ، وَسَهْمٌ لِذِي الْقُرْبَى وَهُمْ بَنُو هَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ بَيْنَهُمُ الْغَنِيُّ مِنْهُمْ وَالْفَقِيرُ، وَقَدْ قِيلَ إِنَّهُ لِلْفَقِيرِ مِنْهُمْ دُونَ الْغَنِيِّ كَالْيَتَامَى وَابْنِ السَّبِيلِ وَهُوَ أَشْبَهُ الْقَوْلَيْنِ بِالصَّوَابِ عِنْدِي وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ، وَالصَّغِيرُ وَالْكَبِيرُ وَالذَّكَرُ وَالْأُنْثَى سَوَاءٌ، لِأَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ جَعَلَ ذَلِكَ لَهُمْ، وَقَسَّمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ، وَلَيْسَ فِي الْحَدِيثِ أَنَّهُ فَضَّلَ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ، وَلَا خِلَافَ نَعْلَمُهُ بَيْنَ الْعُلَمَاءِ فِي رَجُلٍ لَوْ أَوْصَى بِثُلُثِهِ لِبَنِي فُلَانٍ أَنَّهُ بَيْنَهُمْ وَأَنَّ الذَّكَرَ وَالْأُنْثَى فِيهِ سَوَاءٌ إِذَا كَانُوا يُحْصَوْنَ، فَهَكَذَا كُلُّ شَيْءٍ صُيِّرَ لِبَنِي فُلَانٍ أَنَّهُ بَيْنَهُمْ بِالسَّوِيَّةِ إِلَّا أَنْ يُبَيِّنَ ذَلِكَ الْآمِرُ بِهِ وَاللَّهُ وَلِيُّ التَّوْفِيقِ، وَسَهْمٌ لِلْيَتَامَى مِنَ الْمُسْلِمِينَ، وَسَهْمٌ لِلْمَسَاكِينِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ، وَسَهْمٌ لِابْنِ السَّبِيلِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ، وَلَا يُعْطَى أَحَدٌ مِنْهُمْ سَهْمُ مِسْكِينٍ وَسَهْمُ ابْنِ السَّبِيلِ، وَقِيلَ لَهُ: خُذْ أَيَّهُمَا شِئْتَ، وَالْأَرْبَعَةُ أَخْمَاسٍ يَقْسِمُهَا الْإِمَامُ بَيْنَ مَنْ حَضَرَ الْقِتَالَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ الْبَالِغِينَ
It was narrated that Mujahid said: The Khumus that is for Allah and His Messenger was for the Prophet and His relatives; they did not take anything from the Sadaqah. The Prophet was allocated one-fifth of the Khumus; his relatives were allocated one-fifth of the Khumus; the same was allocated to orphans, the poor and they wayfarers. (Da 'if) Abu Abdur-Rahman (An-Nasi) said: Allah, the Majestic is he and Praised, said: And know that whatever of spoils of war that you may gain, verily, one-fifth of it is assigned to Allah, and to the Messenger, and to the near relatives ( of the Messenger (Muhammad)), (and also) the orphans, Al-Masakin (the Poor) and the wayfarer. His, the Mighty and Sublime, saying to Allah starts the speech since everything is of Allah, the Mighty and Sublime, saying to Allah starts the speech since everything is of Allah, the Mighty and Sublime. And perhaps He only oened His speech about the Fay and the Khumus, mentioning Himself, because that is the noblest of earnings. And He did not attribute Sadaqah to Himself, the Mighty and Sublime, because that is the dirt of people. And Allah knows best. It was said that something should be taken form the spoils of war and placed inside the Kabah, and this is the share that is for Allah, the Mighty and Sublime. The share of the Messenger is to be given to the imam to buy horses and weapons, and to give to whomever he thinks will benefit the people of Islam, and to the people of Hadith, Knowledge, Fiqh and the Quran. The share that is for near relatives should be given to Banu Hashim and Banu Al-Muttablib, rich and poor alike, or it was said that it should be given to the poor among them and not to the rich, such as orphans and wayfarers. This is the view that is more appropriate in my view, and Allah knows best. And the young and the old, male and female, are equal in that, because Allah, the mighty and sublime, has allocated it to them and the Messenger of Allah distributed it among them, and there is nothing in the Hadith to indicate that he preferred some of them over others. And there is no scholarly dispute, as far as we know, to suggest that if a man bequeaths one-third of his wealth to such a tribe, to be distributed out among them equally, that it should be done otherwise, unless the giver stipulated otherwise. And Allah is the source of strength. And (there is) a share for the orphans among the Muslims, and a share for the poor among the Muslims, and a share for the wayfarers among the Muslims. No one should be given both a share for the poor and a share for the wayfarer; it is to be said to him: Take whichever of them you want. And the other four-fifths are to be divided by the imam among those adult Muslims who were present in the battle. (Daif)
حضرت مجاہد بیان کرتے ہیںکہ وہ خمس جو اﷲ تعالیٰ کے لیے اور ان کے رسول کے لیے تھا‘وہ بنیااکرمﷺ اور آپ کے رشتے داروں کے لیے تھا کیونکہ وہ صدقہ نہیں لیتے تھے لہٰذا خمس کا پانچواں حصہ نبی اکرمﷺ کے لیے تھا۔اور خمس کا ایک اور پانچواں لیے بھی اسی قدر(پانچواں حصہ)تھا۔مساکین کے لیے بھی (پانچواں حصہ)تھا۔اور مسافرقوں کے لیے بھی پانچواں حصہ تھا۔ثابو عبدالرحمن(امام نسائی)بیان کرتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ نے فرمایا:’’تم جان لوکہ جو بھی تم غنیمت حاصل کرو‘اس کا پانچواں حصہ اﷲتعالیٰ اس کے رسولﷺ‘آپ کے رشتے داروں‘ یتیموں‘مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے۔‘‘اﷲتعالیٰ کا فرمانا{ﷲ} یہ تو آغاز کلام (تبرک)کے لیے ہے۔کیونکہ سب چیزیں اﷲتعالیٰ ہی کی ہیں۔ممکن ہے اﷲتعالیٰ نے غنیمت اور خمس کے مسئلے میں اپناذ کرپہلے اس لیے فرمایا ہو کہ یہ انتہائی عمدہ کمائی ہے۔اﷲتعالیٰ مال غنیمت اور مال فے کی تقسیم کے مسائل نے صدقے کی نسبت اپنی طرف نہیں فرمائی کیونکہ یہ لاگوں کامیل کچیل ہے۔یہ بھی کہاگیا ہے کہ غنیمت کے سے کچھ مال لے کر بیت اﷲ پر صرف کیا جائے گا اور یہ اﷲتعالیٰ والا حصہ ہے۔ملے گا۔وہ اس گھوڑے اور اسلحہ وغیرہ خریدے گا اور جن کو وہ مناسب سمجھے‘ان کو اس میں سے عطیات دے گا‘مثلاََ:جن لوگوں نے مسلمانوں کے لیے کوئی کارنامے سرانجام دیے ہوں اور جن سے مسلمانوں کا فائدہ ہو۔محد ثین‘فقہاء حفاظ اور دیگر اہل علم وغیرہ(بھی اس میں شامل ہیں)۔’’قرابت داری‘‘کا حصہ بنو ہاشم اور بنو مطلب میں تقسیم ہوگا‘خواہ وہ مالدار ہوں یا فقیر۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان میں صرف فقراء کو ملے گا‘اغنیاء کو ملتا ہے۔اور میرے نزدیل یہ قول زیادہ درست ہے۔واﷲ اعلم۔چھوٹے بڑے‘مرد اور عورت سب اس میں برابر ہوں گے کیونکہ اﷲتعالیٰ نے نے یہ حصہ ان کے لیے مقرر فرمادیا ہے اور رسول اﷲﷺ نے ان میں تقسیم فرمایا۔کسی حدیث میں یہ ذکر نہیںکہ آپ میں کسی کو دوسرے سے زیادہ دیا ہو۔(اس کی دلیل یہ ہے کہ)اگر کوئی شخص کسی خاندان کے لیے اپنی متروکہ جائیدادکے تیسرے حصے کی وصیت کرجائے تو علماء مٰں کوئی اختلاف نہیں کہ وہ ان کے درمیان برابر تقسیم ہو گا۔مذکر مئونث گنتی کے وقت ایک سے ہوں گے(یعنی کم وبیش نہیں دیا جائے گا)۔اسی طرح جوبھی چیز کسی ماغنیمت اور مال فے کی تقسیم کے مسائل قبیلے کو دی جائے ‘وہ ان میں برابر تقسیم ہوتی ہے الا یہ کہ ہے۔اور یتیموں‘مسکینوں اور مسافروں کے حصے ان میں سے کسی کو دو حصے نہیں دیے جائیں گے‘مثلاََ:مسین کا بھی مسافرکابھی (بلکہ ایک حصہ دیاجائے گا)اسے جائے گا۔ان میں سے جونسا چاہو ہولے لو۔اور باقی چار حصے (یعنی خمس کے علاوہ غنیمت )امام وقت(حاکم اعلیٰ یا اس کا نمائندہ)کنگ میں حاضر ہونے والے بالغ مسلمانوں میں تقسیم کردے گا۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ۱۹۲۶۱)