You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ شُعَيْبِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِيهِ، وَزَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الْفَرَعَ، قَالَ: «حَقٌّ، فَإِنْ تَرَكْتَهُ حَتَّى يَكُونَ بَكْرًا، فَتَحْمِلَ عَلَيْهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَوْ تُعْطِيَهُ أَرْمَلَةً، خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذْبَحَهُ، فَيَلْصَقَ لَحْمُهُ بِوَبَرِهِ، فَتُكْفِئَ إِنَاءَكَ، وَتُولِهُ نَاقَتَكَ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَالْعَتِيرَةُ قَالَ: «الْعَتِيرَةُ حَقٌّ» قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ هُمْ أَرْبَعَةُ إِخْوَةٍ، أَحَدُهُمْ أَبُو بَكْرٍ، وَبِشْرٌ، وَشَرِيكٌ وَآخَرُ
Amr bin Shu'aib bin Muhammad bin 'Abdullah bin 'Amr (narrated) that his father and Zaid bin Aslam said: O Messenger of Allah! (What about) the Fara'? He said: It is a duty, but if you leave it (the animal) until it becomes half-grown and you load upon it (in Jihad) in the cause of Allah or give it to a widow, that is better than if you slaughter it (when it is just born) and its flesh is difficult to separate from its skin, then you turn your vessel upside down (because you will no longer be able to get milk from the mother) and you cause your she-camel to grieve (at the loss of its young). They said: O Messenger of Allah, (what about) the 'Atirah? He said: The 'Atirah is a duty. (Hasan) Abu 'Abdur-Rahman (An-Nasa'i) said: Abu 'Ali Al-Hanafi (one of the narrators); they are four brothers: One of them is Abu Bakr, and Bishr, and Sharik, and the other.
حضرت زیدبن اسلم سے روایت ہے کہ لوگوں نے کہا: اے اﷲ کے رسول! فرع کے بارے میں کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ (اﷲ کے نام پر) ٹھیک ہے لیکن اگر تو اسے (ذبح کرنے کی بجائے) چھوڑ دے (بڑا ہونے دے) حتی کہ وہ جوان اونٹ ہوجائے، پھر تو اسے اﷲ تعالیٰ کے راستے میں کسی کو سواری کے لیے دے یا کسی بیوہ کو دے دے تو یہ بہتر ہے اس کے کہ تو اسے (پیدا ہوتے ہی) ذبح کرڈالے جبکہ اس کا گوشت اس کے بالوں ہی سے لگا ہو، اور تو اپنے (دودھ کے) برتن کو اوندھا کردے اور اپنی اونٹنی (اس کی ماں) کو بلاوجہ پریشان کرے۔ ‘‘ لوگوں نے پوچھا: اے اﷲ کے رسول! عتیرہ؟ آپ نے فرمایا: ’‘’عتیرہ بھی حق ہے۔ (وہ بھی ٹھیک ہے)۔ ‘‘ابو عبدالرحمن (امام نسائی رحمہ اللہ ) نے فرمایا: (راوی حدیث) ابو علی حنفی (اور اس کے بھائیٌ) وہ چار ہیں۔ ان میں ایک ابوبکر ہے، ایک بشر ہے اور ایک شریک ہے، نیز ایک اور ہے (اس کا نام عمیر۔ )
وضاحت: ۱؎ : یعنی باطل اور حرام نہیں ہے۔