You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ زُرَارَةَ بْنِ كُرَيْمِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرٍو الْبَاهِلِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَذْكُرُ، أَنَّهُ سَمِعَ جَدَّهُ الْحَارِثَ بْنَ عَمْرٍو يُحَدِّثُ، أَنَّهُ لَقِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، وَهُوَ عَلَى نَاقَتِهِ الْعَضْبَاءِ، فَأَتَيْتُهُ مِنْ أَحَدِ شِقَّيْهِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي اسْتَغْفِرْ لِي، فَقَالَ: «غَفَرَ اللَّهُ لَكُمْ» ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنَ الشِّقِّ لْآخَرِ، أَرْجُو أَنْ يَخُصَّنِي دُونَهُمْ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اسْتَغْفِرْ لِي، فَقَالَ بِيَدِهِ: «غَفَرَ اللَّهُ لَكُمْ». فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ النَّاسِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الْعَتَائِرُ، وَالْفَرَائِعُ، قَالَ: «مَنْ شَاءَ عَتَرَ، وَمَنْ شَاءَ لَمْ يَعْتِرْ، وَمَنْ شَاءَ فَرَّعَ، وَمَنْ شَاءَ لَمْ يُفَرِّعْ فِي الْغَنَمِ أُضْحِيَّتُهَا»، وَقَبَضَ أَصَابِعَهُ إِلَّا وَاحِدَةً
It was narrated that Yahya bin Zurarah bin Karim bin Al-Harith bin 'Amr Al-Bahili said: I heard my father say, that he heard his grandfather Al-Harith bin 'Amr, that he met the Messenger of Allah during the Farewell Pilgrimage, when he was atop his slit-eared camel. (He said): 'I said: O Messenger of Allah, May my father and mother be ransomed for you; pray for forgiveness for me. He said: May Allah forgive you (plural). Then I came to him from the other side, hoping that he would supplicate just for me alone, and not them. I said: O Messenger of Allah, pray for forgiveness for me. He said: May Allah forgive you (plural). Then a man among the people said: O Messenger of Allah, (what about) the 'Atirah and Fara'? He said: Whoever wishes to offer and 'Atirah may do so, and whoever does not wish to, may not. Whoever wishes to offer a Fara' may do so, and whoever does not wish to, may not. And with regard to sheep, a sacrifice should be offered. And he clasped between his fingers except for one. '
حضرت حارث عمرو رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اﷲﷺ کو جحۃ الوداع میں ملا۔ آپ اپنی عضباء اونٹنی پر سوار تھے۔ میں ایک جانب سے آپ کے پاس حاضر ہوا اور عرض کی: اے اﷲ کے رسول! میرے ماں پاب آپ پر قربان! میرے لیے بخشش کی دعا فرمائے۔ آپ نے فرمایا: ’’اﷲد تعالیٰ تم سب کو معاف فرمائے۔ ‘‘ پھر میں دوسری جانب سے آپ کے پاس اس امید کے ساتھ آیا کہ آپ میرے لیے خصوصی دعا فرمائیں گے۔ میں نے عرض کی: اے اﷲ کے رسول! میرے لیے بخشش کی دعا فرمایئے۔ آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا: ’’اﷲ تعالیٰ تم سب کو معاف فرمائے۔ ‘‘ لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: اے اﷲ کے رسول! عتیرہ اور فرع کا حکم کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’جو چاہے عتیرہ ذبح کرے جو چاہے نہ کرے۔ جو شخص چاہے فرع ذبح کرے، جو چاہے نہ کرے، البتہ بکریوں میں قربانی ضروری ہے۔ ’’آپ نے اشارہ فرماتے وقت اپنی سب انگلیاں بند کرلیں مگر ایک کھلی رکھی۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ۳۲۷۹)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/المناسک ۹ (۱۷۴۲)، مسند احمد (۳/۴۸۵)