You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ وَهِيَ خَالَتُهُ فَقُدِّمَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَحْمُ ضَبٍّ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَأْكُلُ شَيْئًا حَتَّى يَعْلَمَ مَا هُوَ فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ أَلَا تُخْبِرْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَأْكُلُ فَأَخْبَرَتْهُ أَنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ فَتَرَكَهُ قَالَ خَالِدٌ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَرَامٌ هُوَ قَالَ لَا وَلَكِنَّهُ طَعَامٌ لَيْسَ فِي أَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ إِلَيَّ فَأَكَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ وَحَدَّثَهُ ابْنُ الْأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ وَكَانَ فِي حِجْرِهَا
It was narrated from Ibn ' Abbas that: Khalid bin Al-Walid said that he entered upon Maimunah bint Al-Harith, who was his maternal aunt, with the Messenger of Allah, and some meat of a mastigure was offered to the Messenger of Allah The Messenger of Allah would not eat anything until he knew what it was. One of the women said: Why don't you tell the Messenger of Allah what he is eating? So she told him that it was the meat of a mastigure, and he stopped eating. Khalid said: I asked the Messenger of Allah 'Is it Haram?' He said: No but it is a food that is no9t known in the land of my people, and I find it distasteful. Khalid said: I pulled it over toward myself and ate it, and the Messenger of Allah was watching me. And Ibn Al-Asamm narrated it from Maimunah, and he was in her apartment.
حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے (آپ کی زوجہ محترمہ) حضرت میمونہ بنت حارث ؓ کے ہاں گیا۔ وہ میری خالہ تھیں۔ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں سانڈے کا گوشت پیش کیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں سانڈے کا گوشت پیش کیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ اس وقت تک کوئی چیز نہیں کھاتے تھے، جب تک پتا نہ چل جاتا کہ یہ کیا ہے؟ اس لیے ایک عورت نے کہا: تم رسول اللہ ﷺ کو بتا کیوں نہیں دیتے کہ آپ کیا کھانے لگے ہیں؟ پھر اس نے آپ کو بتا دیا کہ یہ سانڈے کا گوشت ہے۔ آپ نے اسے چھوڑ دیا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کیا یہ حرام ہے؟ آپ نے فرمایا: نہیں۔ لیکن یہ میری قوم کے علاقے (میرے وطن) میں نہیں پایا جاتا، اس لیے مجھے اس سے کچھ کراہت سی محسوس ہوتی ہے۔‘‘ حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے برتن اپنی طرف کھینچ لیا اور اسے کھا لیا جبکہ رسول اللہ ﷺ مجھے (کھاتے ہوئے) دیکھ رہے تھے۔اور (یزید) ابن الاصم نے (یہ روایت اپنی خالہ ام المومنین) حضرت میمونہ ؓ سے اس (ابن شہاب امام زہری رحمہ اللہ ) کو بیان کی۔ اور وہ (ابن اصم) حضرت میمونہ کی پرورش میں تھے۔
وضاحت: ۱؎ : ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا ابن عباس کے دونوں بیٹے عبداللہ اور فضل اور خالد بن الولید تین کی خالہ ہیں، عبداللہ بن عباس کی والدہ کا نام لبابۃ الکبری ام الفضل ہے، اور خالد کی والدہ کا نام لبابۃ الصغریٰ بنت حارث بن حزن الھلالی ہے، رضی اللہ عنھن۔ ۲؎ : ام المؤمنین خالد بن ولید رضی اللہ عنہما کی خالہ تھیں، ابن الاصم یہ یزید بن الاصم، عمرو بن عبید بن معاویہ ہیں اور یزید میمونہ رضی اللہ عنہا کے بھانجے ہیں۔