You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى بَنِي أَسَدٍ عَنْ أَبِي الضَّحَّاكِ عُبَيْدِ بْنِ فَيْرُوزَ مَوْلَى بَنِي شَيْبَانَ قَالَ قُلْتُ لِلْبَرَاءِ حَدِّثْنِي عَمَّا نَهَى عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْأَضَاحِيِّ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَدِي أَقْصَرُ مِنْ يَدِهِ فَقَالَ أَرْبَعٌ لَا يَجُزْنَ الْعَوْرَاءُ الْبَيِّنُ عَوَرُهَا وَالْمَرِيضَةُ الْبَيِّنُ مَرَضُهَا وَالْعَرْجَاءُ الْبَيِّنُ ظَلْعُهَا وَالْكَسِيرَةُ الَّتِي لَا تُنْقِي قُلْتُ إِنِّي أَكْرَهُ أَنْ يَكُونَ فِي الْقَرْنِ نَقْصٌ وَأَنْ يَكُونَ فِي السِّنِّ نَقْصٌ قَالَ مَا كَرِهْتَهُ فَدَعْهُ وَلَا تُحَرِّمْهُ عَلَى أَحَدٍ
It was narrated that Abu Ad-Dahhak 'Ubaid bin Fairuz, the freed slave of Banu Shaiban, said: IU said to Al-Bara bin Azib: 'Tell me of the sacrificial animals that the Messenger of Allah disliked or forbade, He said: The Messenger of Allah stood up, and my hands are shorter than his, and he said: There are four that will not do as sacrifices: the animals that clearly has one bad eye: the sick animals that is obviously sick; the lame animal with an obvious limp; and the animal that is so emaciated that it is as if three is no marrow in its bones. ' I said: I dislike that the animals should have some fault in its horns or teeth' He said;'what you dislike, forget about it and do not make it for bidden to anyone.
حضرت ابوضحاک عبید بن فیروز مولی بنی شیبان سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت برائ رضی اللہ عنہ سے عرض کی: مجھے بتائیے رسول اللہ ﷺ نے کن جانوروں کی قربانی سے منع فرمایا ہے؟ انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ خطبہ دینے کے لیے اٹھے اور (اپنے ہاتھ مبارک کے ساتھ اشارہ کرتے ہوئے) فرمایا: ویسے میرا ہاتھ ہر لحاظ سے آپ ﷺ کے ہاتھ سے کوتاہ ہے۔‘‘ چار جانور قربانی میں کفایت نہیں کرتے: کانا جانور جس کا کانا پن واضح ہو، بیمار جانور جس کی بیماری واضح ہو، لنگڑا جانور جس کا لنگڑا پن واضح ہو۔ اور وہ جانور جو ہڈی ٹوٹنے سے اتنا کمزور ہو چکا ہو کہ اس میں گودانہ رہا ہو۔‘‘ میں نے کہا: میں تو یہ بھی ناپسند کرتا ہوں کہ سینگ میں کوئی نقص ہو یا دانت میں کوئی نقص ہو۔ وہ فرمانے لگے: جسے تو ناپسند کرتا ہے، اس کی قربانی نہ کر لیکن کسی پر حرام نہ کر۔
وضاحت: ۱؎ : اس سے مراد : سینگ یا دانت میں معمولی سی کمی ہے، اسی لیے اتنی کمی والے جانور کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جو تمہیں ناپسند ہو … “ ورنہ مذکورہ چاروں عیوب کی طرح کسی بھی بڑے عیب کی موجودگی میں جمہور کے نزدیک قربانی جائز نہیں جیسے آدھا سے زیادہ کان کٹا ہوا ہو سینگ ٹوٹی ہوئی، پاؤں کٹا ہوا ہو، اندھا ہو، وغیرہ وغیرہ۔