You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ مَالِكٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَفَّتْ دَافَّةٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ حَضْرَةَ الْأَضْحَى فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُوا وَادَّخِرُوا ثَلَاثًا فَلَمَّا كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ النَّاسَ كَانُوا يَنْتَفِعُونَ مِنْ أَضَاحِيِّهِمْ يَجْمُلُونَ مِنْهَا الْوَدَكَ وَيَتَّخِذُونَ مِنْهَا الْأَسْقِيَةَ قَالَ وَمَا ذَاكَ قَالَ الَّذِي نَهَيْتَ مِنْ إِمْسَاكِ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ قَالَ إِنَّمَا نَهَيْتُ لِلدَّافَّةِ الَّتِي دَفَّتْ كُلُوا وَادَّخِرُوا وَتَصَدَّقُوا
It was narrated that 'Aishah said: Some Bedouins came to Al-Madinah at the time of (Eid) Al-Adha and the Messenger of Allah said: 'Eat, and store (the meat) for three days.' After that they said: 'O Messenger of Allah, the people used to benefit form their sacrifices by melting down the fat, and (also) making water skins from them.' He said: 'Why are you asking?' He said: 'Because you forbade us form keeping the meat of the sacrificial animals.' He said: 'I only forbade that because of the Bedouins who came. (Now) eat it, store it and give it in charity, (Sahih )
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ اعرابیوں کا ایک قافلہ مدینہ منودہ آیا۔ ادھر قربانیوں کا وقت آ گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(قربانیوں کا گوشت) تین دن رکھ کر کھا سکتے ہو (زائد نہیں)۔ اس کے بعد آئندہ سال) لوگوں کے عرض کی: اے اللہ کے رسول! لوگ اپنی قربانیوں سے فائدہ اٹھایا کرتے تھے۔ ان کی چربی پگھلا لیا کرتے تھے اور چمڑوں سے مشکیزے بنا لیا کرتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا مطلب؟‘‘ لوگوں نے کہا: آپ نے جو قربانی کا گوشت وغیرہ رکھنے سے روک دیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’میں نے تو اس قافلے کی وجہ سے روکا تھا جو (دیہات سے) آیا تھا۔ اب تم کھائو، جمع بھی رکھو اور صدقہ بھی کرو۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأضاحی ۵ (۱۹۷۱)، سنن ابی داود/الضحایا ۱۰ (۲۸۱۲)، (تحفة الأشراف: ۱۷۹۰۱)، موطا امام مالک/الضحایا ۴ (۷)، مسند احمد (۶/۵۱)، سنن الدارمی/الأضاحی۶ (۲۰۰۲)