You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ قَالَ كُنَّا بِالْمَدِينَةِ نَبِيعُ الْأَوْسَاقَ وَنَبْتَاعُهَا وَنُسَمِّي أَنْفُسَنَا السَّمَاسِرَةَ وَيُسَمِّينَا النَّاسُ فَخَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمَّانَا بِاسْمٍ هُوَ خَيْرٌ لَنَا مِنْ الَّذِي سَمَّيْنَا بِهِ أَنْفُسَنَا فَقَالَ يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّهُ يَشْهَدُ بَيْعَكُمْ الْحَلِفُ وَاللَّغْوُ فَشُوبُوهُ بِالصَّدَقَةِ
It was narrated that Qays bin Abi Gharazah said: We used to trade in the markets of Al-Madinah and we used to call ourselves as-Samasir (brokers) and the people called us that, but the Messenger of Allah came out to s and called us by a name that was better than what we called ourselves. He said: O merchants (Tujjar)! Selling involves (false) oaths and idle talk, so mix some charity with it, (Sahih )
حضرت قیس بن ابی غرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم مدینہ منورہ میں غلے وغیرہ کی خرید و فروخت کیا کرتے تھے اور ہم اپنے آپ کو سمسار کہا کرتے تھے۔ لوگ بھی ہمیں اسی لفظ سے موسوم کرتے تھے حتی کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ ہمارے ہاں (بازار میں) تشریف لائے اور ہمیں ایسے نام سے پکارا جو ہمارے رکھے ہوئے نام سے بدرجہا بہتر تھا: آپ نے فرمایا: ’’اے تاجروں کی جماعت! تمہارے سودوں میں بلاقصد قسمیں اور فضول باتیں واقع ہوتی رہتی ہیں، لہٰذا تم صدقہ کیا کرو۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : خرید و فروخت کے وقت زبان سے «لا واللہ» اور «بلیٰ واللہ» ، اللہ کی قسم، قسم اللہ کی ایمان سے وغیرہ وغیرہ جیسے قسمیہ الفاظ جو نکل جاتے ہیں ان کا شمار یمین لغو (بیکار قسم) میں ہوتا ہے، ان کا کفارہ صدقہ کرنا ہے۔