You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُتَبَايِعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا إِلَّا أَنْ يَكُونَ صَفْقَةَ خِيَارٍ وَلَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يُفَارِقَ صَاحِبَهُ خَشْيَةَ أَنْ يَسْتَقِيلَهُ
It was narrated from 'Amr bin Shu'aib, from his father , form his grandfather, that the Prophet said: The two parties to a transaction have the choicer so long as they have not separated, unless they reach an agreement before parting, and it is not permissible to hasten to leave for fear that the other party may change his mind.
حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا محترم (حضرت عبداللہ بن عمروؓ) سے منقول ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’سودا کرنے والے دونوں شخص (بائع اور مشتری) جدا ہونے تک سودے کی واپسی کا اختیار رکھتے ہیں الا یہ کہ وہ سودے کے دوران میں اختیار ختم کر چکے ہوں۔ اور کسی ایک فریق کو اجازت نہیں کہ وہ سودے کی واپسی کے ڈر سے اپنے ساتھی سے جدا ہو جائے۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : معلوم ہوا کہ جدائی سے مراد جسمانی جدائی ہے، یعنی دونوں کی مجلس بدل جائے، نہ کہ مجلس ایک ہی ہو اور بات چیت کا موضوع بدل جائے جیسا کہ بعض علماء کا خیال ہے۔