You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَلِيٍّ أَنَّ أَبَا الْمُتَوَكِّلِ مَرَّ بِهِمْ فِي السُّوقِ فَقَامَ إِلَيْهِ قَوْمٌ أَنَا مِنْهُمْ قَالَ قُلْنَا أَتَيْنَاكَ لِنَسْأَلَكَ عَنْ الصَّرْفِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ لَهُ رَجُلٌ مَا بَيْنَكَ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ غَيْرُهُ قَالَ فَإِنَّ الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقَ بِالْوَرِقِ قَالَ سُلَيْمَانُ أَوْ قَالَ وَالْفِضَّةَ بِالْفِضَّةِ وَالْبُرَّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرَ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرَ بِالتَّمْرِ وَالْمِلْحَ بِالْمِلْحِ سَوَاءً بِسَوَاءٍ فَمَنْ زَادَ عَلَى ذَلِكَ أَوْ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَى وَالْآخِذُ وَالْمُعْطِي فِيهِ سَوَاءٌ
It was narrated from Sulaiman bin Ali: Abu Al-Mutawakkil passed by them in the market and some people, including me, stood up to greet him. We said: 'We have come to you to ask you about transactions.' He said: 'I heard a man say to Abu Saeed Al-Khudri': 'Is there anyone between you and the Messenger of Allah (in the chain of narrators) apart from Abu Saeed Al-Khudri? He said: 'There is no one else between him and I. He said: Gold for gold, silver for silver, wheat for wheat, barley for barley, dates for dates, salt for salt, equal amounts. Whoever gives more than that or takes more has engaged in Riba, and the taker and the giver are the same. '
حضرت سلیمان بن علی سے روایت ہے کہ حضرت ابو المتوکل ہمارے پاس سے بازار میں گزرے۔ بہت سے لوگ ان کی طرف اٹھے۔ ان میں میں بھی شامل تھا۔ ہم نے کہا کہ ہم آپ سے سونے چاندی کے تبادلے کے بارے میں پوچھنے آئے ہیں۔ وہ فرمانے لگے: میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے سنا۔ اتنے میں ایک آدمی نے کہا: کیا آپ کے اور رسول اللہ ﷺ کے درمیان حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے علاوہ اور کوئی واسطہ نہیں؟ تو ابوالمتوکل نے کہا: نہیں، میرے اور آپ کے درمیان ان کے علاوہ اور کوئی نہیں۔ انھوں نے فرمایا: سونا سونے کے بدلے، چاندی چاندی کے بدلے، گندم گندم کے بدلے، جو جو کے بدلے، کھجور کھجور کے بدلے اور نمک نمک کے بدلے عین برابر سودا کیا جائے۔ جس نے زیادہ دیا یا زیادہ لیا، اس نے سودی کاروبار کیا۔ لینے دینے والا برابر کے گناہ گار ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : سونا چاندی کو سونا چاندی کے بدلے نقدا بیچنا بیع صرف ہے، اور اسی کو «بیع اثمان» بھی کہتے ہیں۔