You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَبِي نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنْتُ أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ وَآخُذُ الدَّرَاهِمَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِ حَفْصَةَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكَ إِنِّي أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ وَآخُذُ الدَّرَاهِمَ قَالَ لَا بَأْسَ أَنْ تَأْخُذَهَا بِسِعْرِ يَوْمِهَا مَا لَمْ تَفْتَرِقَا وَبَيْنَكُمَا شَيْءٌ
It was narrated that Ibn 'Umar said: I used to sell camels at Al-Baqi and I would sell Dinars in exchange for Dirhams. I came to the Prophet in the house of Hafsah and said: 'O Messenger of Allah, I want to ask you: I sell camels in Al-Baqi and I sell Dinars in exchange for Dirhams. He said: 'There is nothing wrong with it if you take the price on that day, unless you depart when there is still unfinished business between you both (buyer and seller). '
حضرت ابن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ میں بقیع میں اونٹوں کا کاروبار کیا کرتا تھا۔ (کبھی) سودا دیناروں سے کرتا تو درہم وصول کر لیتا تھا۔ میں (اپنی بہن) حفصہ ؓ کے گھر میں نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں بقیع میں اونٹوں کا سودا کرتا ہوں۔ سودا دیناروں سے کرتا ہوں اور ان کی جگہ درہم وصول کرل یتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’اس دن کے بھاؤ کے مطابق ہو تو کوئی حرج نہیں، بشرطیکہ ایک دوسرے سے جدا ہوتے وقت کوئی لین دین باقی نہ ہو۔‘ـ‘
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/البیوع ۱۴ (۳۳۵۴، ۳۳۵۵)، سنن الترمذی/البیوع ۲۴ (۱۲۴۲)، سنن ابن ماجہ/التجارات۵۱(۲۲۶۲)، (تحفة الأشراف: ۷۰۵۳، ۱۸۶۸۵)، مسند احمد (۲/۳۳، ۵۹، ۸۳، ۸۹، ۱۰۱، ۱۳۹، سنن الدارمی/البیوع ۴۳ (۲۶۲۳)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۴۵۸۷-۴۵۸۹، ۴۵۹۱-۴۵۹۳)