You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ يَقُولُ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ ثَائِرَ الرَّأْسِ نَسْمَعُ دَوِيَّ صَوْتِهِ وَلَا نَفْهَمُ مَا يَقُولُ حَتَّى دَنَا فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنْ الْإِسْلَامِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُنَّ قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ قَالَ وَصِيَامُ شَهْرِ رَمَضَانَ قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُ قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ وَذَكَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الزَّكَاةَ قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لَا أَزِيدُ عَلَى هَذَا وَلَا أَنْقُصُ مِنْهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ
It was narrated from Abu Suhail, from his fatehr, that he heard Talhah bin 'Ubaidullah say: A man from the people of Najd came to the Messenger of Allah (ﷺ) with unkempt hair. We could hear him talking loudly but we could not understand what he was saying until he came closer. He was asking about Islam. The Messenger of Allah (ﷺ) said to him: 'Five prayers each day and night.' He said: 'Do I have to do anything else' He said: 'No, unless you do it voluntarily.' He said: 'And fasting the month of Ramadan.' He said: 'Do I have to do anything else?' He said: 'No, unless you do it voluntarily.' And the Messenger of Allah (ﷺ) mentioned Zakah to him, and he said: 'Do I have to do anything else?' He said: 'No, unless you do it voluntarily.' The man left saying: 'By Allah, I will not do any more than this or any less.' The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'He will achieve salvation, if he is speaking the truth.'
حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نجد والوں میں سے ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پس آیا۔ اس کے سر کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ ہم اس کی آواز کی بھنبھناہٹ تو سنتے تھے لیکن ہمیں اس کی بات سمجھ نہیں آرہی تھی حتیٰ کہ وہ قریب آگیا تو ناگہاں وہ اسلام کے بارے میں پوچھنے لگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ’’دن اور رات میں پانچ نمازیں ہیں۔‘‘ اس نے کہا: کیا ان کے علاوہ بھی کوئی نما ز مجھ پر فرض ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، مگر یہ کہ تو نفل پڑھے۔‘‘ آپ نے فرمایا: ’’اور ماہ رمضان کے روزے ہیں۔‘‘ اس نے کہا: کیا ان کے علاوہ بھی کوئی روزہ مجھ پر فرض ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، مگر یہ کہ تو نفل روزے رکھے۔‘‘ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےا س کے لیے زکاۃ کا ذکر فرمایا۔ اس نے کہا: کیا اس کے علاوہ بھی مجھ پر کچھ (مالی صدقہ) فرض ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، مگر یہ کہ تو نفلی صدقہ دے۔‘‘ وہ آدمی واپس مڑا اور کہہ رہا تھا: اللہ کی قسم! نہ اس سے زائد کروں گا نہ اس میں کمی کروں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر یہ سچا ہوا تو کامیاب رہا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإیمان ۳۴ (۴۶)، والصوم ۱ (۱۸۹۱)، والشہادات ۲۶ (۲۶۷۸)، والحیل ۳ (۶۹۵۶)، صحیح مسلم/الإیمان ۲ (۱۱)، سنن ابی داود/الصلاة ۱ (۳۹۱، ۳۹۲)، الأیمان والنذور ۵ (۳۲۵۲)، صحیح مسلم/قصر الصلاة ۲۵ (۹۴)، (تحفة الأشراف: ۵۰۰۹)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۲۰۹۲، ۵۰۳۱، مسند احمد ۱/۱۲۶، سنن الدارمی/الصلاة ۲۰۸ (۱۶۱۹) (صحیح)