You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ رَجُلًا لَمْ يَعْمَلْ خَيْرًا قَطُّ، وَكَانَ يُدَايِنُ النَّاسَ، فَيَقُولُ لِرَسُولِهِ: خُذْ مَا تَيَسَّرَ، وَاتْرُكْ مَا عَسُرَ وَتَجَاوَزْ، لَعَلَّ اللَّهَ تَعَالَى أَنْ يَتَجَاوَزَ عَنَّا، فَلَمَّا هَلَكَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ: هَلْ عَمِلْتَ خَيْرًا قَطُّ؟ قَالَ: لَا. إِلَّا أَنَّهُ كَانَ لِي غُلَامٌ وَكُنْتُ أُدَايِنُ النَّاسَ، فَإِذَا بَعَثْتُهُ لِيَتَقَاضَى قُلْتُ لَهُ: خُذْ مَا تَيَسَّرَ، وَاتْرُكْ مَا عَسُرَ، وَتَجَاوَزْ لَعَلَّ اللَّهَ يَتَجَاوَزُ عَنَّا. قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: قَدْ تَجَاوَزْتُ عَنْكَ
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: There was a man who never did any good deed, but he used to lend to people and he would say to this messenger: Take what can be paid easily and leave what is difficult, let them off, and perhaps Allah, the Mighty and Sublime, said to him: 'Did you ever do any good did? He said: No, but I had a slave and I used to lend to people. When I sent him to collect the debts I said to him: Take what can he paid easily and leave what is difficult; let them off, and perhaps Allah will let us off. Allah, the Most High, said: 'I have let you off. '
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ایک آدمی نے کبھی نیکی نہیں کی تھی۔ وہ لوگوں سے لین دین کیا کرتا تھا۔ وہ اپنے کارندے سے کہتا تھا کہ جو آسانی سے مہیا ہو سکے، لے لینا اور جس میں مقروض کو تنگی ہو، وہ چھوڑ دینا بلکہ معاف کر دینا۔ امید ہے اللہ تعالیٰ بھی ہمیں معاف کرے گا، پھر جب وہ فوت ہوگیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے فرمایا: کیا تو نے کبھی کوئی نیکی کی ہے؟ اس نے کہا: نہیں، مگر میرا ایک غلام تھا اور میں لوگوں سے لین دین کیا کرتا تھا۔ جب میں اسے وصولی کے لیے بھیجتا تھا تو میں اسے کہتا تھا: جو آسانی سے مل جائے، لے لینا اور جس میں دینے والے کو تنگی ہو، چھوڑ دینا اور معاف کر دینا۔ شاید اللہ تعالیٰ ہمیں معاف فرما دے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جا میں نے تجھے معاف کر دیا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ۱۲۳۲۶)، مسند احمد (۲/ ۳۶۱)