You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمِّي، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ، أَخْبَرَنِي دَاوُدُ بْنُ الْحُصَيْنِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: «أَنَّ الْآيَاتِ الَّتِي فِي الْمَائِدَةِ الَّتِي قَالَهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ»: {فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ أَوْ أَعْرِضْ عَنْهُمْ} [المائدة: 42] إِلَى {الْمُقْسِطِينَ} [المائدة: 42] «إِنَّمَا نَزَلَتْ فِي الدِّيَةِ بَيْنَ النَّضِيرِ وَبَيْنَ قُرَيْظَةَ وَذَلِكَ أَنَّ قَتْلَى النَّضِيرِ كَانَ لَهُمْ شَرَفٌ يُودَوْنَ الدِّيَةَ كَامِلَةً، وَأَنَّ بَنِي قُرَيْظَةَ كَانُوا يُودَوْنَ نِصْفَ الدِّيَةِ فَتَحَاكَمُوا فِي ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ذَلِكَ فِيهِمْ، فَحَمَلَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْحَقِّ فِي ذَلِكَ فَجَعَلَ الدِّيَةَ سَوَاءً»
It was narrated from Dawud hin Al-Husain, from 'Ikrimah, from Ibn 'Abbas, that the Verses in AL-Ma'idah, in which Allah, the Mighty and Sublime, says: Either judge between them, or turn away from them. If you turn away from then up to: those who act justly. [1] - were revealed concerning the matter of blood money between An-Nadir and Quraizah. That was because the slain of An-Nadir were of noble status, so the blood money would be paid in full for them, but for Banu Quraizah only half of the blood money would be paid. They referred the matter to the Messenger of Allah for judgment, then Allah, the Mighty and Sublime, revealed that concerning them, so the Messenger of Allah told them to do the right thing and he made the blood money equal.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سورئہ مائدہ کی آیات جن میں اللہ عزوجل نے فرمایا ہے: {فَاحْکُمْ بَیْنَہُمْ بِالْقِسْطِ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ}’’آپ ان میں فیصلہ کریں یا نہ، (آپ کی مرضی ہے)… انصاف کرنے والوں کو (ہی پسند کرتا ہے)۔‘‘ یہ آیات بنو نضیر اور بنو قریظہ کے درمیان دیت کے جھگڑے کے بارے میں نازل ہوئیں اور وہ اس طرح کہ بنو نضیر کے مقتولین کو افضل خیال کیا جاتا تھا، اس لیے ان کی مکمل دیت (سو اونٹ) ادا کی جاتی تھی جب کہ بنو قریظہ کے مقتولین کی نصف دیت ادا کی جاتی تھی۔ وہ اس بارے میں رسول اللہﷺ کے پاس فیصلہ لے گئے تو اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں یہ آیات نازل فرمائیں۔ پھر رسول اللہﷺ نے ان کو اس بارے میں حق اختیار کرنے پر مجبور کیا اور آپ نے سب کی دیت برابر قرار دی۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأقضیة ۱۰ (۳۵۹۱)، (تحفة الأشراف: ۶۰۷۴)، مسند احمد (۱/۳۶۳)