You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْقَعْنَبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ هِلَالٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كُنَّا نَقْعُدُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، فَإِذَا قَامَ قُمْنَا، فَقَامَ يَوْمًا وَقُمْنَا مَعَهُ حَتَّى لَمَّا بَلَغَ وَسَطَ الْمَسْجِدِ أَدْرَكَهُ رَجُلٌ فَجَبَذَ بِرِدَائِهِ مِنْ وَرَائِهِ، وَكَانَ رِدَاؤُهُ خَشِنًا، فَحَمَّرَ رَقَبَتَهُ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ، احْمِلْ لِي عَلَى بَعِيرَيَّ هَذَيْنِ، فَإِنَّكَ لَا تَحْمِلُ مِنْ مَالِكَ وَلَا مِنْ مَالِ أَبِيكَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا، وَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، لَا أَحْمِلُ لَكَ حَتَّى تُقِيدَنِي مِمَّا جَبَذْتَ بِرَقَبَتِي» فَقَالَ الْأَعْرَابِيُّ: لَا وَاللَّهِ لَا أُقِيدُكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ كُلُّ ذَلِكَ يَقُولُ: لَا وَاللَّهِ لَا أُقِيدُكَ، فَلَمَّا سَمِعْنَا قَوْلَ الْأَعْرَابِيِّ، أَقْبَلْنَا إِلَيْهِ سِرَاعًا، فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «عَزَمْتُ عَلَى مَنْ سَمِعَ كَلَامِي أَنْ لَا يَبْرَحَ مَقَامَهُ حَتَّى آذَنَ لَهُ» فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرَجُلٍ مِنَ الْقَوْمِ: «يَا فُلَانُ، احْمِلْ لَهُ عَلَى بَعِيرٍ شَعِيرًا، وَعَلَى بَعِيرٍ تَمْرًا» ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «انْصَرِفُوا»
It was narrated that Abu Hurairah said: We would sit with the Messenger of Allah in the Masjid and when he stood up, we would stand up too, Only day he stood up and we stood up with him, and when he reached the middle of the Masjid, a man caught up with him and pulled roughly on his Rida' (upper-warp) from behind. His Rida 'was of rough material, and that left a red mark on his neck. He said: 'O Muhammad! Load up these two camels of mine, for you are not giving me anything from your wealth or the wealth of your father!' The Messenger of Allah said: 'The Messenger of Allah said: 'No, and I pray for Allah's forgiveness. I will not load anything (onto your camels) untily you let me retaliate for your pulling roughly (on my cloak and leaving a mark on) my neck.' The Bedouin said: 'No, by Allah, I will not let you retaliate., The Messenger of Allah said that three times, and each time the man said: 'No, by Allah, I will not let you retaliate., When we heard what the Bedouin said, we turned toward him quickly. The Messenger of Allah turned to us and said; 'I urge anyone who hears me not to leave his place until give him permission. Then the Messenger of Allah said: 'O so and so, load one of his camels with barley and the other with dates.' Then the Messenger of Allah said: 'Leave, '
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ مسجد میں بیٹھا کرتے تھے۔ جب آپ کھڑے ہوتے، ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوتے۔ ایک دن آپ کھڑے ہوئے، ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے حتیٰ کہ جب آپ مسجد کے درمیان پہنچے تو ایک آدمی آپ کو ملا۔ اس نے پیچھے سے آپ کی چادر پکڑ کر کھینچی۔ آپ کی چادر کھردری سی تھی، اس لیے آپ کی گردن سرخ ہوگئی۔ وہ شخص کہنے لگا: اے محمد! مجھے یہ دو اونٹ (غلہ) لاد دیجئے۔ آپ کون سا اپنے یا اپنے باپ کے مال سے دیتے ہیں؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’میں واقعتا اپنے مال سے نہیں دیتا اور میں اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کرتا ہوں (کہ ایسا غلط اعتقاد رکھوں) لیکن میں تجھے کچھ بھی نہیں دوں گا حتیٰ کہ تو مجھے گردن سے چادر کھینچنے کا قصاص دے۔‘‘ اس اعرابی نے کہا: اللہ کی قسم! میں آپ کو قصاص نہیں دوں گا۔ رسول اللہﷺ نے تین مرتبہ ایسے ہی فرمایا۔ وہ (اعرابی) ہر دفعہ یہی کہتا تھا: اللہ کی قسم! میں آپ کو قصاص نہیں دوں گا۔ ہم نے اعرابی کی باتیں سنیں تو ہم تیزی سے اس کی طرف بڑھے۔ رسول اللہﷺ نے ہمیں آتے دیکھا تو فرمایا: ’’جو بھی شخص میری آواز سنتا ہے، میں اسے قسم دیتا ہوں کہ وہ اپنی جگہ سے حرکت نہ کرے حتیٰ کہ میں اسے اجازت دوں۔‘‘ پھر رسول اللہﷺ نے ایک آدمی سے کہا: ’’ارے! اس کو ایک اونٹ پر جو اور دوسرے اونٹ پر خشک کھجوریں لاد دے۔‘‘ پھر رسول اللہﷺ نے (دوسرے لوگوں سے) فرمایا: ’’جاؤ۔ چلے جاؤ۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأدب ۱(۴۷۷۵)، (تحفة الأشراف: ۱۴۸۰۱)، مسند احمد (۲/۲۸۸)