You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ قُتِلَ خَطَأً فَدِيَتُهُ مِائَةٌ مِنَ الْإِبِلِ ثَلَاثُونَ بِنْتَ مَخَاضٍ، وَثَلَاثُونَ بِنْتَ لَبُونٍ، وَثَلَاثُونَ حِقَّةً، وَعَشَرَةُ بَنِي لَبُونٍ ذُكُورٍ» قَالَ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَوِّمُهَا عَلَى أَهْلِ الْقُرَى أَرْبَعَ مِائَةِ دِينَارٍ أَوْ عِدْلَهَا مِنَ الْوَرِقِ، وَيُقَوِّمُهَا عَلَى أَهْلِ الْإِبِلِ، إِذَا غَلَتْ رَفَعَ فِي قِيمَتِهَا، وَإِذَا هَانَتْ نَقَصَ مِنْ قِيمَتِهَا عَلَى نَحْوِ الزَّمَانِ، مَا كَانَ فَبَلَغَ قِيمَتُهَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا بَيْنَ الْأَرْبَعِ مِائَةِ دِينَارٍ إِلَى ثَمَانِ مِائَةِ دِينَارٍ أَوْ عِدْلِهَا مِنَ الْوَرِقِ، قَالَ: وَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ مَنْ كَانَ عَقْلُهُ فِي الْبَقَرِ عَلَى أَهْلِ الْبَقَرِ مِائَتَيْ بَقَرَةٍ، وَمَنْ كَانَ عَقْلُهُ فِي الشَّاةِ أَلْفَيْ شَاةٍ، وَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْعَقْلَ مِيرَاثٌ بَيْنَ وَرَثَةِ الْقَتِيلِ عَلَى فَرَائِضِهِمْ، فَمَا فَضَلَ فَلِلْعَصَبَةِ، وَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَعْقِلَ عَلَى الْمَرْأَةِ عَصَبَتُهَا مَنْ كَانُوا، وَلَا يَرِثُونَ مِنْهُ شَيْئًا إِلَّا مَا فَضَلَ عَنْ وَرَثَتِهَا، وَإِنْ قُتِلَتْ فَعَقْلُهَا بَيْنَ وَرَثَتِهَا وَهُمْ يَقْتُلُونَ قَاتِلَهَا
It was narrated from 'Amr bin Shu'aib, from his father, from his grandfather, that the Messenger of Allah said: Whoever is killed by mistake, his ransom is one hundred camels: Thirty Bint Makkah, thirty Bint Labun, thirty Hiqqah and ten Bin Labun. [1] The Messenger of Allah used to fix the value (of the Diayah for accidental killing) among town-dwellers at four hundred Dinars or the equivalent value in silver. When he calculated the price in terms of people with camels (for Bedouin), it would vary from one time to another. When prices rose, the value in Dinars would rise, and when prices fell the value in Dinars would fall. At the time of the Messenger of Allah the value was between four hundred and eight hundred Dinars, or the equivalent value in silver, eight thousand Dirhams. And the Messenger of Allah ruled that if a person's blood money was paid in cattle, among those who kept cattle, the amount was two hundred cows; and if a person's blood money was paid in sheep, among this who kept sheep, the value was two thousand sheep. The Messenger of Allah ruled that the blood money is part of the estate, to be divided among the heirs of the victim according to their allotted shares, and whatever is left over is for the 'Asabah. And the Messenger of Allah ruled that if a woman commits urder then he 'Asahah, whoever they may be, must pay the blood money, but they do not inherit anything except that which is left over from her heirs; if a woman is killed then her blood money is to be shared among her heirs, and they may kill her killer. (Hasah)
حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا (حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ ) سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص شکطا (غلطی سے) مارا جائے، اس کی دیت سو اونٹ ہے۔ تیس بنت مخاض (ایک سالہ اونٹنی)، تیس بنت لبون (دو سالہ اونٹنی)، تیس حقے (تین سالہ اونٹنی) اور دس ابن لبون (ایک سالہ مذکر)۔‘‘ انھوں (عبداللہ بن عمرو) نے فرمایا: رسول اللہﷺ بستیوں (گاؤں) میں رہنے والے لوگوں پر اس دیت کی قیمت چار سو دینار یا اس کے برابر چاندی مقرر فرماتے تھے اور اونٹوں والوں پر ان کی قیمت وقت کے لحاظ سے عائد فرماتے تھے۔ جب اونٹ مہنگے ہوتے تو قیمت بڑھا دیتے اور اگر سستے ہو جاتے تو قیمت کم لگاتے، جو بھی ہوتی۔ آپ کے دور مبارک میں یہ قیمت چار سو دینار سے آٹھ سو دینار تک رہی یا اس کے برابر چاندی تھی۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے یہ فیصلہ بھی فرمایا کہ جو شخص گائیوں سے دیت دینا چاہے تو گائیوں والوں پر دیت دو سو گائے ہوگی اور جو شخص بکریوں سے دینا چاہے تو دیت دو ہزار بکری ہوگی۔ رسول اللہﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ دیت بھی وراثت کی طرح مقتول کے ورثاء میں تقسیم ہوگی۔ ان کو ان کے مقررہ حصوں کے مطابق دی جائے گی۔ اگر کوئی مال بچ جائے تو وہ مقتول کے عصبہ کو ملے گا۔ رسول اللہﷺ نے فیصلہ فرمایا تھا کہ عورت کی طرف سے دیت تو اس کے عصبہ بھریں گے، جو بھی ہوں لیکن وہ اس کی وراثت سے کچھ حاصل نہیں کریں گے الا یہ کہ ورثاء کو ان کے مقررہ حصوں کی ادائیگی کے بعد کچھ بچ جائے۔ (تو وہ بطور عصبہ ان کو ملے گا)۔ اور اگر کوئی عورت قتل کر دی جائے تو اس کی دیت ورثاء میں تقسیم ہوگی اور وہی قاتل کو قتل کریں گے (اگر وہ معاف نہ کریں)۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الدیات ۱۸ (۴۵۴۱)، سنن ابن ماجہ/الدیات ۶ (۲۶۳۰)، (تحفة الأشراف: ۸۷۰۹، ۸۷۱۰)، مسند احمد (۲/۱۸۳، ۲۱۷، ۲۲۴)