You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ سَلْمٍ الْمَصَاحِفِيُّ الْبَلْخِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ أَنْبَأَنَا يُوسُفُ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ حَاطِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلِصٍّ فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوا يَدَهُ قَالَ ثُمَّ سَرَقَ فَقُطِعَتْ رِجْلُهُ ثُمَّ سَرَقَ عَلَى عَهْدِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَتَّى قُطِعَتْ قَوَائِمُهُ كُلُّهَا ثُمَّ سَرَقَ أَيْضًا الْخَامِسَةَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَ بِهَذَا حِينَ قَالَ اقْتُلُوهُ ثُمَّ دَفَعَهُ إِلَى فِتْيَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ لِيَقْتُلُوهُ مِنْهُمْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ وَكَانَ يُحِبُّ الْإِمَارَةَ فَقَالَ أَمِّرُونِي عَلَيْكُمْ فَأَمَّرُوهُ عَلَيْهِمْ فَكَانَ إِذَا ضَرَبَ ضَرَبُوهُ حَتَّى قَتَلُوهُ
It was narrated from Al-Harith bin Hatib that a thief was brought to the Messenger of Allah and he said: Kill him. They said: O Messenger of Allah, he only stole (something). He said: Kill him. They said: O Messenger of Allah, he only stole (something). He said: Cut off his hand. Then he stole again, and his foot was cut off. Then he stole at the time of Abu Bakr, untilo all his extremities had been cut off. Then he stole a fifth time, and Abu Bakr, may Allah be pleased with him, said: The Messenger of Allah knew better about him when he said: 'Kill him. ' Then he handed him over to some young men of Quraish to kill him, among whom was 'Abdullah bin Az-Zubair who liked to be in a position of leadership. He said: Put me in charge of them, so they put him in charge of them and when he struck him, they would strike him, until they killed him.
حضرت حارث بن حاطب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چور لایا گیا ۔ آپ فرمایا :’’اسے قتل کردو،، لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس نے تو چور ی کی ہے ؟آپ نے فرمایا: ’’اسے قتل کردو۔،، لوگوں نے پھر کہا :اللہ کے رسول ! اس نے تو صرف چوری کی ہے ؟ آپ نے فرمایا:’’ ا س کا ہاتھی کاٹ دو ۔،، اس نے پھر چوری کر لی ۔ پھر اس کا پاؤں کاٹ دیا گیا۔ پھر اس نے حضرت ابو بکر ؓ کے دور میں چوری کر لی حتیٰ کہ ایک ایک کر کے اس کے چاروں ہاتھ پاؤں کاٹ دیے گئے ۔پھر اس نے پانچویں دفعہ چوری کرلی ۔ حضرت ابو بکر ؓ نے فرمایا : رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم کواس (کی حثییت کا خوف علم تھا ۔تبھی تو آپ نے (پہلی دفعہ ہی فرما یا تھا:’’اسے قتل کردو۔،،پھر حضرت ابوبکر ؓ نے اسے چند قریشی نوجوانوں کے سپرد کردیا اسے قتل کردیں ۔ان نوجوانوں میں حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓ بھی شامل تھے ۔ وہ حکومت کے بڑے شائق تھے ۔ وہ کہنے لگے : تم مجھےاپنا (وقتی ) امیر بنا لو ۔ انھوں نے ان کوامیر بنا لیا۔ جب وہ اسے مارتے تھے ، تب دوسرے مارتے تھے حتیٰ کہ اس طرح انھوں نے اس چور کوقتل کر دیا ۔
وضاحت: ۱؎ : ابوہریرہ اور جابر رضی اللہ عنہم سے بھی اس طرح کی حدیث مروی ہے، لیکن کسی بھی امام کے نزدیک اس پر عمل نہیں ہے، وجہ اس کا منسوخ ہو جانا ہے جیسا کہ امام شافعی نے کہا ہے۔