You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ آيَةٌ فِي كِتَابِكُمْ تَقْرَءُونَهَا لَوْ عَلَيْنَا مَعْشَرَ الْيَهُودِ نَزَلَتْ لَاتَّخَذْنَا ذَلِكَ الْيَوْمَ عِيدًا قَالَ أَيُّ آيَةٍ قَالَ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمْ الْإِسْلَامَ دِينًا فَقَالَ عُمَرُ إِنِّي لَأَعْلَمُ الْمَكَانَ الَّذِي نَزَلَتْ فِيهِ وَالْيَوْمَ الَّذِي نَزَلَتْ فِيهِ نَزَلَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَرَفَاتٍ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ
It was narrated that Tariq bin Shihab said: A Jewish man came to 'Umar bin Al-Khattab and said: 'O Commander of the Believers! There is a Verse in your Book which you recite; if it had been revealed to us Jews we would have taken that day as a festival.' He said: 'Which Verse is that?' He said: 'This day, I have perfected your religion for you, completed My favor upon you, and have chosen for you Islam as your religion.' 'Umar said: 'I know the place where it was revealed and the day on which it was revealed. It was revealed to the Messenger of Allah [SAW] at 'Arafat, on a Friday.'
حضرت طارق بن شہاب سے مروی ہے کہ ایک یہودی شخص حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور کہا:اے امیر المومنین !تمھاری کتا ب (قرآن مجید)میں ایک آیت ہے جسے تم پڑ ھتے ہو اگر وہ ہم یہودیوں پر نازل ہوئی تو ہم اس (کے نزول )کے دن کے تہوار بنا لیتے ۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کون سی آیت ؟اس نے کہا(الیوم اکملت لکم دینکم .....)’’آج میں نے تمھارے لیے تمھارا دین مکمل کردیا اور اپنا احسان تم پر پورا کر دیا اور تمھارے لیے اسلام کو دین کے طور پر پسند فرمایا۔،،حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں اس جگہ کو بھی جانتا ہوں جس میں یہ آیت اتری ہے اور اس دن کو بھی ۔ یہ آیت رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم پر بہ مقام عرفات جمعۃ المبارک کے دن اتری ۔
وضاحت: یہ آیت بھی ایمان کے گھٹنے اور بڑھنے پر دلالت کرتی ہے، اس طرح کہ دین اسلام دیگر ادیان کے مقابلے میں کامل ہے، اور کامل کا ضد ناقص ہوتا ہے، تو اہل اسلام کا ایمان اگلی امتوں سے زیادہ ہوا۔